حیدرآباد۔ 5 جنوری (راست ) مسجد عالیہ گن فاؤنڈری نزد فتح میدان میں کل شام ایک مثالی اور پراثر شادی تقریب منعقد ہوئی۔ بعد نماز مغرب نکاح ہوا اور 8:30 بجے دولہن کی وداعی بھی مسجد عالیہ سے ہی عمل میں آئی۔ صدر تحریک مسلم شبان جناب محمد مشتاق ملک کی دختر رِدا مہوش (بی ٹیک) کی شادی جناب محمد جاوید احمد (بیدر کرناٹک) ڈائریکٹر بیدر اربن بینک لمیٹیڈ کے فرزند جواد احمد (ایم بی اے) کے ساتھ انجام پائی۔ اس محفل نکاح کے موقع پر مسجد عالیہ اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہی تھی جس میں علمائے کرام، مشائخین، سیاسی جماعتوں کے قائدین، مسلم تنظیموں و تحریکوں کے سربراہ جس میں قابل ذکر مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ، مولانا سید شاہ مظہر حسینی مشیر اعلیٰ عالمی جمعیت المشائخ، حافظ و قار محمد عثمان نقشبندی امام مکہ مسجد، نواب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست، جناب سید وقارالدین قادری چیف ایڈیٹر روزنامہ رہنمائے دکن، قاضی اعظم علی صوفی، الحاج محمد سلیم ایم ایل سی، جناب محمد محمود علی ایم ایل سی، پروفیسر ایس اے شکور اردو اکیڈیمی، جناب محمد رحیم اللہ خاں نیاوزی، پروفیسر محمد انصاری، جناب غلام یزدانی ایڈوکیٹ، ایم اے حکیم ایڈوکیٹ، پیرزادہ شبیر نقشبندی، سید ذوالفقار ہاشمی سابق ایم ایل اے بیدر ، ایم اے غفار،
محمد اظہرالدین، محمد خواجہ سراج الدین اعجاز، محمد شہاب الدین ہاشمی، مولانا سید طارق قادری، جناب محمد عثمان شہید ایڈوکیٹ، جناب شہباز علی خاں ، جناب ابوبکر رہنمائے دکن اور دیگر دوست احباب کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے جناب محمد مشتاق ملک کو اس مثالی اور سادگی سے شادی پر مبارکباد پیش کی۔ اصلاح معاشرہ کی تحریک سے وابستہ کئی تنظیموں، انجمنوں اور مساجد کمیٹیوں کے ائمہ و صدور بھی موجود تھے۔ اس مثالی و سادگی سے شادی کے موقع پر مسلمانوں کے حرکیاتی و فعال قائد ٹی آر ایس انچارج حلقہ اسمبلی نامپلی و سابق چیرمین اردو اکیڈیمی جناب محمد رحیم اللہ خاں نیازی کی جانب سے مسجد عالیہ پر ایک بڑا بیانر اصلاح معاشرہ پر اور شریعت محمدیؐ کے احکام کے مطابق سادگی سے مساجد میں شادی کی مسلمانوں کو تلقین کرتے ہوئے جناب محمد مشتاق ملک اور والد نوشہ جناب محمد جاوید احمد کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لگایا گیا تھا جو اس مثالی شادی میں یہ بڑا بیانر مرکز توجہ بنا ہوا تھا۔ تحریک مسلم شبان نے 16 سال قبل بھی جناب محمد مشتاق ملک کی قیادت میں نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ ریاست آندھرا پردیش بھر میں سادگی سے اور شریعت محمدیؐ پر مساجد میں نکاح اور اسراف کیخلاف زبردست مہم چلائی تھی۔