معاملہ کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ
نئی دہلی۔/3فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے آج پارلیمنٹ کے اندر اور باہر انڈین یونین مسلم لیگ کے ایم پی جناب ای احمد کی موت کے مسئلہ کو اٹھایا اور یہ الزام عائد کیا کہ محض مرکزی بجٹ پیش کرنے کیلئے وزیر اعظم دفتر ( پی ایم او ) کے دباؤ کے تحت انہیں زندہ ظاہر کیا گیا تھا اور اس خصوص میں پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کانگریس اور لیفٹ ارکان نے ایوان کی کارروائی کو مفلوج کردیا جس کے باعث لوک سبھا کا اجلاس قبل از وقت ملتوی کردینا پڑا ۔ انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ 31نوری کو سرکاری ہاسپٹل میں جناب ای احمد کو شریک کروانے کے بعد ان کے ارکان خاندان سے بے رحمانہ سلوک کیا گیا۔ واضح رہے کہ 31جنوری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران جناب ای احمد اچانک بے ہوش ہوگئے تھے اور دوسرے دن مرکزی بجٹ پیش کئے جانے کے چند گھنٹوں بعد انہیں مردہ قرار دیا گیا تھا جس پر تنازعہ کی گونج پارلیمنٹ میں سنائی دی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر ای احمد کی موت پر نعرے بلند کئے اور کارروائی کو درہم برہم کردیا۔ اس مسئلہ پر شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی سے ایوان کی کارروائی دو مرتبہ ملتوی کردی گئی۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ مرحوم کی نعش کو ہاسپٹل میں غیر انسانی طریقہ سے رکھا گیا حتی کہ چھ سات گھنٹوں تک بیٹی ۔ داماد کو ملاقات ( دیدار ) کی اجازت نہیں دی گئی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ محض بجٹ پیش کرنے کی خاطر حکومت نے کس طرح ایک سچائی کو پوشیدہ رکھا ہے کھرگے کے ساتھ کانگریس کے دیگر ارکان پارلیمنٹ بشمول جیوترآدتیہ سندھیا نے یہ ادعا کیا کہ اگرچیکہ جناب ای احمد کی نعش آر ایم ایل ہاسپٹل میں رکھی ہوئی تھی لیکن یہ پیامات روانہ کئے گئے کہ وہ ہنوز زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈاکٹروں پر بالراست دباؤ ڈالا تھا کہ نعش کو چھپادیں اور موت کی توثیق نہ کریں۔ یہی وجہ تھی کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر سینئر لیڈروں کو ای احمد کی نعش کے دیدار کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس خصوص میں ایک بیان جاری کرنے اور یہ پتہ چلانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے کہ کون قصوروار ہیں ۔ ڈاکٹرس، سرکاری عہدیدار اور وزارت، آر ایس پی کے رکن این کے پریم چندرن اور کانگریس کے کے سی وینو گوپال نے اس مسئلہ پر تحریک التواء کی نوٹس دی تھی۔ تاہم سندھیا نے یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے۔ اور اس لئے ہم جانچ کی مانگ کررہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں سی پی ایم لیڈر سیتا رام ایچوری نے بھی جناب ای احمد کی نعش کے ساتھ اختیار کئے گئے سلوک اور طریقہ کار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔