جموں کشمیر اسمبلی میں قومی ترانے کی اپوزیشن کی جانب سے بے حرمتی

بجٹ سیشن کا طوفانی آغاز، حکومت کے خلاف نعرے بازی، گورنر اپنی تقریر مختصر کرکے واپس چلے گئے

جموں۔2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر اسمبلی بجٹ سیشن کا آج طوفانی انداز میں آغاز ہوا جہاں اپوزیشن جماعتوں نے پی ڈی پی۔ بی جے پی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی جاری رکھی۔ ایسے وقت جبکہ قومی ترانہ پڑھا جارہا تھا، ایوان میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ بھی جاری تھا۔ گورنر این این ووہرا نے افراتفری کے عالم میں اپنا خطاب مختصر کردیا۔ وہ مقننہ کے دونوں ایوان سے مخاطب تھے لیکن اس وقت ہنگامہ آرائی مسلسل جاری تھی۔ گورنر جیسے ہی مقننہ کے سنٹرل ہال میں داخل ہوئے، اپوزیشن جماعتوں نیشنل کانفرنس، کانگریس، سی پی آئی ایم اور دیگر کشمیری آزاد ارکان اسمبلی نے جو پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے، اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور حکومت کی تمام محاذوں پر ناکامی کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔ بعض اپوزیشن قائدین سیاہ پٹیاں باندھے ہوئے تھے۔ جب گورنر ایوان میں داخل ہوئے اس وقت قومی ترانہ پڑھا جارہا تھا۔ چند اپوزیشن ارکان نے وادی میں بدامنی کے دوران اموات پر حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔ وہ مسلسل نعرے بازی کررہے تھے۔ انہوں نے کچھ دیر کے لئے نعرے لگانا بند کیا۔ وہ پلے کارڈس تھامے گورنر کے خطبے کے دوران خلل اندازی کررہے تھے۔ گورنر نے اپنے خطاب میں نئے سال کے موقع پر وادی میں امن اور عام حالات بحال ہونے کی توقع ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان کو جموں کشمیر کے تین علاقوں میں بھائی چارگی اور رواداری کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر ایک ترقی افتہ ریاست بننے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ اس مقصد کو پانے کے لئے ہمیں تمام اختلافات دور کرتے ہوئے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا جائے تو ہم ریاست میں امن کی بنیاد قائم کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ گورنر نے ہندپاک مذاکرات شروع کرنے کی بھی تائید کی اور کہا کہ یہ بات چیت جلد از جلد شروع کرنا اہمیت رکھتا ہے۔ ہمیں تمام اختلافات کی ایک شہری سماج میں رہتے ہوئے سیاسی انداز میں یکسوئی کرنی ہوگی۔ سنٹرل ہال میں جیسے ہی ہنگامہ آرائی شروع ہوئی، گورنر نے اپنے تقریر روک دی۔ نینشل کانفرنس اور کانگریس کے ارکان نے احتجاج و نعرے بازی اس وقت بھی جاری رکھی جب قومی ترانہ پڑھا جارہا تھا۔ گورنر کے خطبے کے دوران ایسا دو مرتبہ ہوا۔ چنانچہ تیسری مرتبہ گورنر اپنا خطبہ مختصر کرکے یہاں سے چلے گئے۔ بی جے پی نے اپوزیشن ، بشمول کانگریس اور نیشنل کانفرنس سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا اور قومی ترانے کی بے حرمتی کے سلسلے میں صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی سے وضاحت طلب کی۔ بی جے پی رکن اسمبلی رویندر رائینا نے کہا اپوزیشن کی جانب سے قومی ترانے کی بے حرمتی ا فسوس ناک ہے۔ حکومت کے ترجمان اور پی ڈی پی وزیر نعیم اختر نے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ ہوا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں عام صورتحال بہتر بنانے اور ترقیاتی کام شروع کرنے کیلئے حکومت سخت محنت کررہی ہے۔ کانگریس لیڈر این آر جورا نے کہا کہ حکومت کو بدامنی کے دوران مرنے والوں کے تعلق سے جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پلیٹ گن کے استعمال کے بارے میں بھی حکومت کو جوابدہ بنایا جائے گا کیوں کہ یہ ہلاکو حکومت اور پلیٹ گن سرکار ہے۔