جموں ، 21مئی ( سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے ضلع جموں میں بین الاقوامی سرحد کے ارنیا سب سیکٹر میں ہند و پاک افواج کے درمیان ایک بار پھر شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا ہے ۔ اس میں ایک خاتون اور ریاستی پولیس کے ایک اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) سمیت چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شدید گولہ باری کا یہ واقعہ بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالنے والی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اس دعوے کہ ’’پاکستانی رینجرس نے اتوار کو بی ایس ایف سے مواصلاتی رابطہ قائم کرکے بین الاقوامی سرحدپر فائر بندی کی اپیل کی‘‘ کے محض چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ بی ایس ایف کے ایک عہدیدار نے یہاں نیوز ایجنسی یو این آئی کو بتایا کہ پاکستانی رینجرس کی طرف سے ارنیا سب سیکٹر میں گذشتہ رات ہماری چوکیوں اور سرحدی دیہات کو نشانہ بناکر شدید اور بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہنے کے بعد رک گیا۔ لیکن پاکستان کی طرف سے پیر کی صبح تقریباً 7 بجے اسی علاقہ میں مارٹر گولے داغے گئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ہمارے فوجی پاکستان کی فائرنگ کا مؤثر اور منہ توڑ جواب دے رہے ہیں‘‘۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ سے ایک خاتون اور ایک ایس پی سمیت چھ افراد زخمی ہوئے جن کو علاج ومعالجہ کیلئے اسپتال سے رجوع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے زخمیوں کی شناخت درشنا دیوری، مہندر لال اور ایس پی او گرچرن سنگھ کی حیثیت سے کی ہے ۔ پاکستان کی طرف سے ایک مارٹر گولہ پولیس تھانہ ارنیا میں آگرا جس کے نتیجے میں ایس پی او گرچرن سنگھ زخمی ہوئے۔ پاکستانی فائرنگ اور شل باری کے سبب حکام نے بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے قرب و جوار کے اسکولوں کو بند کردیا ہے۔ ڈیویژنل سطح کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ اسکولس آئی بی کے پاس 5 کیلومیٹر کی رینج میں جموں، سامبا اور کٹھوعہ میں واقع ہیں۔