سرینگر ، 11 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر حکومت نے اس ریاست کے سیلاب سے متاثرہ عوام کیلئے بطور راحت 44,000 کروڑ روپئے کے خصوصی اعانتی پیاکیج کو مرکز سے رجوع کرنے کیلئے منظوری دے دی ہے۔ اسپیشل اسسٹنس پیاکیج کو یہ منظوری ریاستی حکومت نے طویل کابینی اجلاس میں عطا کی، جس کی صدارت چیف منسٹر عمر عبداللہ نے کل کی، ایک سرکاری ترجمان نے یہ بات کہی۔ انھوں نے لگ بھگ چھ گھنٹے کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ کابینہ نے سیلاب کے سبب متاثر ہونے والے عوام کی بازآبادکاری اور نقصان سے دوچار انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 44,000 کروڑ روپئے کی حد تک فنڈز کی فراہمی کیلئے حکومت ہند کو پیش کئے جانے والے خصوصی مالیاتی پیاکیج منظور کیا ہے۔ کابینہ نے مرکزی وزارت داخلہ سے رجوع ہونے کا فیصلہ بھی کیا کہ 1947.20 کروڑ روپئے کی حد تک فنڈز این ڈی آر ایف کے تحت جاری کئے جائیں ،
جس کے علاوہ مرکزی حکومت سے ایسی درخواست کا فیصلہ بھی ہوا کہ جموں و کشمیر کیلئے 10 سال کی مدت تک ٹیکس سے چھوٹ کا اعلان کیا جائے تاکہ اس ریاست کی معیشت کی بحالی میں مدد ہوسکے۔ کابینہ نے مرکزی حکومت سے یہ سفارش بھی کی کہ تمام بینکوں اور مالیاتی ادارہ جات کو ہدایات جاری کریں کہ وہ قرضوں کی مدت وغیرہ میں ردوبدل کریں یا ادائیگی قرض میں التوا عطا کریں اور ایسی رعایتی مدت کے دوران سود میں تخفیف کی جائے نیز سیلاب سے متاثرہ عوام کے حق میں نئے قرض فراہم کئے جائیں۔ ریاستی کابینہ نے قرضوں کی معافی بھی چاہی جو کسی فرد نے 3 لاکھ روپئے تک لئے ہوں، نیز رعایتی مدت کی تکمیل کے بعد والے قرضوں پر پانچ فیصد سود کی رعایت بھی دی جائے۔ خصوصی مالیاتی پیاکیج کے تحت منظورہ تجویز میں خانگی تعمیرات کے نقصان پر مکمل تباہ ’پکے‘ مکان کیلئے 9 لاکھ روپئے کی حد تک ایکس گریشیا کی ادائیگی شامل ہے۔