اقوام متحدہ ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) معتمد عمومی اقوام متحدہ بانکی مون نے انسانی حقوق گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ رپورٹ میں مسلح افواج خصوصی اختیارات قانون منسوخ کرنے کی اور مبینہ انسانی حقوق کی فوج کی جانب سے خلاف ورزیوں کی تحقیقات کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہی میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کئی واقعات میں متاثرین کو انصاف رسانی میں رکاوٹیں مبینہ طور پر جموں و کشمیر میں تعینات فوج کی جانب سے کھڑی کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ خاص طور پر مسلح افواج خصوصی اختیارات قانون افسپا پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو فوج کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی سے استثنیٰ عطا کرتا ہے۔