جموں و کشمیر میں نئی حکومت کا امکان :گپتا

کانگریس کا تشکیل حکومت کیلئے اتحاد سے انکار : جی اے میر
نئی دہلی۔3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان حکومت بنانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ریاست کے سابق نائب وزیر اعلی کوندر گپتا نے کہا کہ مختلف جماعتوں کے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی مددسے ریاست میں جلد ایک نئی حکومت بنائی جا سکتی ہے ۔بی جے پی کے سینئر لیڈر مسٹر گپتا نے ٹیلی ویژن چیانل ’’نیوز 18‘‘کو بتایا کہ بہت سے غیر مطمئن ممبر اسمبلی آنے والے دنوں میں بی جے پی کا دامن تھام سکتے ہیں۔مسٹر گپتا نے کہا کہ آنے والے دنوں میں نہ صرف پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ (پی ڈی پی) کے ممبران اسمبلی بلکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے غیر مطمئن ممبر ان اسمبلی حکومت کی تشکیل کے لئے ایک نئے محاذ میں شامل ہو سکتے ہیں۔بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھونے 27 جون کو پیپلز کانفرنس کے رہنما سجاد لون سے ملاقات کی تھی۔ لون کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ ناراض ممبران اسمبلی کاایک محاذ بنا سکتے ہیں۔ان قیاس آرائیوں کے درمیان مسٹر گپتا کا بیان کافی اہم مانا جا رہا ہے ۔پی ڈی پی کے ناراض رکن اسمبلی عمران رضا انصاری اور عابد انصاری کو بی جے پی میں شامل کئے جانے کے سوال پر مسٹر گپتا نے کہا کہ یہ ممبران اسمبلی اپنی پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور جلد کوئی نیا محاذ بنا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ پی ڈی پی کے پانچ ممبران اسمبلی نے اتوار کو پارٹی قیادت کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی پر اقربا پروری کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔ان لوگوں نے کہا تھا کہ وہ پی ڈی پی میں گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔واضح ہے کہ 87 ارکان والی جموں و کشمیر اسمبلی میں بی جے پی کے 25 ارکان اسمبلی ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے اسے مزید 19 ارکان اسمبلی کی ضرورت ہے ۔ 28 ارکان اسمبلی پرمشتمل پی ڈی پی کے کئی ناراض لیڈر بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ دریں اثناء کانگریس نے آج تشکیل حکومت کیلئے کسی بھی پارٹی سے اتحاد کے امکان کو مسترد کردیا اور کہا کہ وہ ریاست میں تازہ انتخابات کی حامل ہیں۔ جہاں تک اسمبلی کا سوال ہے کانگریس پارٹی تشکیل حکومت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ صدر جموں و کشمیر کانگریس جی اے میر نے اس کا انکشاف کیا۔ وہ ریاست میں حالیہ بحران کے موضوع پر پارٹی کے طویل اجلاس کے دوران علحدہ طور پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔