جموں و کشمیر میں عیدالاضحی تقاریب کا تیسرا دن

سرینگر ، 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں عیدالاضحی کے تیسرے دن بھی لوگ خاص طور پر بچے عید کی خوشیاں منانے کے موڈ میں نظر آئے جہاں بیشتر بچے عید کے موقع پر باغات اور پارکوں کا رخ کرتے ہیں۔تاہم بڑھوں کو قربانی کا گوشت تقسیم کرنے میں مصروف دیکھا گیا۔ پیر کو حالانکہ کوئی سرکاری تعطیل نہیں تھی، لیکن پھر بھی بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر و بینکوں میں ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔رنگ برنگے کپڑوں میں ملبوس بچوں کے ساتھ ساتھ کچھ بڑھوں کو پیر کے روز باغات اور پارکوں میں وقت گزارتے ہوئے دیکھا گیا۔سب سے زیادہ بھیڑ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع مغل باغات میں دیکھی گئی۔ بلیوارڈ روڑ پر گذشتہ رات شدید ٹریفک جام دیکھا گیا جہاں لوگ شہرہ آفاق جھیل ڈل اور مغل باغات کی سیر پر آئے ہوئے تھے ۔شہر کے قلب میں واقع پرتاب پارک میں آج بھی بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد کو کھیلتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایسے ہی مناظر حضوری باغ میں واقع ڈاکٹر سر محمد اقبال ؒپارک اور نزدیکی چلڈرن پارک میں بھی دیکھے گئے جہاں بچوں کو جھولے پر سواری کا مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ان پارکوں کے باہر غیرریاستی شہریوں کو کھلونے اور آئس کریم بیچنے میں مصروف دیکھا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کی سیاحتی مقامات خاص طور پر گلمرگ، سونہ مرگ، یوسمرگ، دودھ پتھری اور اچھہ بل میں آج بھی لوگوں کا اژدھام نظر آیا۔شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل گاڑیوں میں بھی لوگوں کا بھاری رش دیکھا گیا۔ یہ خدمات پیر کی صبح دو دنوں کی معطلی کے بعد بحال کی گئیں۔گلمرگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں گذشتہ تین دنوں کے دوران مقامی لوگوں کا بھاری رش دیکھا گیا۔ لوگوں کو عیدالاضحی کے دوسرے دن بھی اپنے عزیز واقارب کو عید مبارک پیش کرنے اور قربانی کے گوشت کی تقسیم میں مصروف دیکھا گیا۔اگرچہ آج عام تعطیل نہیں تھی تاہم باوجود اس کے وادی کے بیشتر تعلیمی ادارے اور کوچنگ سنٹر بند رہے ۔ تاہم مقامی اخبارات کے دفاتر اور دیگر میڈیا دفاتردو دن بند رہنے کے بعد کھل گئے ہیں۔ گذشتہ دو دنوں کے دوران وادی سے شائع ہونے والے قریب دوسو انگریزی اور اردو روزناموں میں سے کوئی ایک بھی شائع نہیں ہوا جہاں میڈیا دفاتر میں عیدالاضحی کے موقع پر دو دن کی تعطیل ہوتی ہے ۔