جموں و کشمیر میں سیلاب ، 20 افراد ہلاک

نئی دہلی۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شمالی ہند کے کئی علاقے مسلسل شدید بارش سے متاثر ہیں اور جموں و کشمیر میں تقریباً 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک بس کے ندی میں بہہ جانے کی وجہ سے تقریباً 50افراد کے غرقاب ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ ریاست میں کئی مقامات پر چوکسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ دہلی میں آج اوسط بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور درجہ حرارت معمول سے کم تھا۔ بارش کی وجہ سے شہر کے کئی مقامات پر ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا تھا۔ جموں و کشمیر میں سیلاب کی صورتِ حال ابتر ہوتی جارہی ہے اور مسلسل بارش سے اننت ناگ، بارہمولہ اور بڈگام اضلاع میں فی کس 2 افراد ہلاک ہوگئے۔ پونچھ میں 7 ، ریاسی میں 6 اور دوڈہ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ جموں و کشمیر کے وزیر عبدالرحیم راتھر نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ایک بس جس میں تقریباً 50 افراد سوار تھے، راجوری میں گمبھیر ندی میں سیلاب کی زد میں آگئی۔ انہوں نے کہا کہ 45 افراد کے غرقابی کا اندیشہ ہے جبکہ 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کئی ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں اور بیشتر علاقہ زیرآب آچکے ہیں۔ سیلاب کے باعث تقریباً 150 مکانات کو نقصان پہنچا۔ اننت ناگ اور کلگام میں نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔ چیف منسٹر عمر عبداللہ نے پولیس کنٹرول روم میں ایک اعلی سطح کے اجلاس میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوام کی زندگیوں کا تحفظ کرنے ہر ممکن اقدامات کریں۔ عمر عبداللہ نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ انسانی زندگیوں کو بچانے کیلئے موثر بچاؤ منصوبے تیار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی اہمیت کیساتھ یہ کام کیا جانا چاہئے ۔ مرکزی وزیر داخلہ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے ریاست جموں و کشمیر کو مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ مدد فراہم کی جائیگی ۔ اس دوران وزیراعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں سیلاب کے باعث ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور مہلوکین کے ورثا کو فی کس 2 لاکھ روپئے اور شدید زخمیوں کو 50 ہزار روپئے منظور کئے۔ پی ایم او کے مطابق یہ رقم پرائم منسٹرس نیشنل ریلیف فنڈ سے ادا کی جائے گی۔