جموں۔ 29مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر پولیس نے سرمائی دارالحکومت جموں میں 25 مارچ کو ایک پولیس کانسٹیبل سے چھینی گئی اے کے 47 رائفل بدھ کو یہاں دریائے توی کے کنارے برآمد کی جبکہ اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جانے والے محمد عامر ساکنہ رتنی پورہ نے ضلع شوپیان میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے سامنے خودسپردگی اختیار کی۔ سیکورٹی ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ‘خفیہ اطلاعات سے ہمیں معلوم ہوا کہ ہتھیار چھیننے کے واقعہ کا ماسٹر مائنڈ محمد عامر جموں سے فرار ہوکر اپنے آبائی قصبہ شوپیان پہنچ گیا ہے ‘۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع شوپیان میں پولیس کو محترک کیا گیا اور عامر کو منگل کے روز خودسپردگی اختیار کرنے کے لئے قائل کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا ‘عامر کے انکشاف پر سرکاری اے کے 47 رائفل کو آج دریائے توی کے کنارے برآمد کیا گیا’۔ انہوں نے بتایا ‘رائفل کو دریائے توی پر بنے پُل کے ایک ستون کے نیچے چھپایا گیا تھا’۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ کلیدی ملزم کے والد نے اپنے بیٹے (عامر) کو پولیس کے سامنے خودسپردگی اختیار کرنے کے لئے قائل کیا۔ عامر کو پوچھ گچھ کے لئے جموں روانہ کیا گیا ہے ۔ عامر اور اس کے دیگر تین ساتھیوں عاصف، شاہد اور مسعود نے 25 مارچ کی رات کو یہاں پولیس کانسٹیبل محمد حنیف پر مرچی پاؤڈر چھڑک کر اس سے اُس کی سروس رائفل چھین لی تھی۔ عامر کے دیگر تین ساتھیوں کو پولیس نے پہلے ہی حراست میں لیا تھا۔ ریاستی پولیس انتظامیہ نے پولیس کانسٹیبل محمد حنیف کو انجمن منہاج الرسول کے چیئرمین مولانا سید اطہر دہلوی کی حفاظت پر مامور کردیا تھا۔