جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کو 18.2 فیصد کرنے کا نشانہ

وجئے واڑہ 26 جون ( پی ٹی آئی ) حکومت آندھرا پردیش جاریہ اقتصادی سال کے دوران جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کو 18.2 فیصد تک لانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور زراعت و اس سے ملحقہ شعبہ جات پر خاص توجہ دی جائیگی ۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے آج یہ بات بتائی ۔ مسٹر نائیڈو آج اپنے وزرا ‘ ضلع کلکٹرس ‘ سکریٹریز اور مختلف محکمہ جات کے سربراہان کے ساتھ ایک اجلاس میں ریاست کے حالیہ شروع کردہ توجہ کا حامل شعبہ مشن کا جائزہ لے رہے تھے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حالانکہ آندھرا پردیش کو تقسیم ریاست کے بعد مالی مشکلات کا سامنا ہے لیکن اس نے گذشتہ مالیاتی سال میں قومی اوسط سے ایک فیصد زیادہ جملہ گھریلو پیداوار کا نشانہ حاصل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی سال 2015 – 16 میں ریاست کا منصوبہ 18.2 فیصد جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کا نشانہ حاصل کرنا ہے جو گذشتہ سال کے 1.45 لاکھ کروڑ روپئے سے بڑھ کر 1.65 لاکھ کروڑ روپئے تک ہوسکتا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ آندھرا پردیش میں زراعت اور اس سے ملحقہ شعبہ جات ہی ہی جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کا 27 فیصد حصہ وصول ہوتا ہے خاص طور پر سمیات اور دوسرے شعبہ جات اس میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ ریاستی حکومت نے آبپاشی کی صلاحیت میں اضافہ کیلئے جاریہ پراجیکٹس کو جلد مکمل کرنے کا عمل تیز کردیا ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ان پراجیکٹس کی تکمیل کے نتیجہ میں ریاست میں آبپاشی کی صلاحیت موجودہ 68 لاکھ ہیکٹر اراضی سے بڑھ کر 86 لاکھ ہیکٹر اراضی ہوجائیگی ۔ چیف منسٹر نے واقف کروایا کہ زرعی سرگرمیوں میں بہتری لانے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان کے حصے کے طور پر حکومت زراعت ‘ ہارٹیکلچر ‘ فشریز اور افزائش مویشیان کے شعبہ میں چار یونیورسٹیاں قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ کسان برادری کو فنی مدد فراہم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے 8,000 اگریکلچر ایکسٹینشن آفیسروں کا مرحلہ وار انداز میں تقرر عمل میں لا رہی ہے ۔ حکومت کے ان سارے کاموں کا مقصد ریاست میں زرعی سرگرمیوں کو بہتر اور موثر بنانا ہے جن کی مدد سے ریاست کی جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کے بہترین نشانہ کو حاصل کیا جاسکتا ہے ۔