ممبئی ۔ 22 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینی عوام سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے پانچ سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر جمعہ کو اسرائیلی قونصل خانہ کے محاصرہ کا انتباہ دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی مہاراشٹرا یونٹ کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جمعہ کو اسرائیلی قونصل خانہ کے محاصرہ کا فیصلہ کیا ہے تاکہ فلسطینی عوام کے ساتھ یگانگت اور تائید اظہار کیا جاسکے۔ انہوں نے ملک کی عوام سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تاکہ اسے معاشی طور پر کمزور کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ آج ایک اجلاس میں احتجاجی پروگرام کا فیصلہ کیا گیا جس میں سماج وادی پارٹی ، سی پی آئی ، سی پی آئی ایم ، جنتا دل ایس اور بی بی ایم کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل اس لڑائی کو روکنے کیلئے موثر اقدامات میں ناکام رہی۔ اس کے نتیجہ میں بڑے پیمانہ پر بے قصور عوام کی اموات ہوئی ہے۔ وہ اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا وجود ہی کیوں ہے؟ یہ ادارہ تشدد کو جب روک نہیں سکتا تو اسے برقرار بھی کیوں رکھا گیا ؟ جب صدام حسین کو ہلاک کیا گیا تب عراق میں چند لوگوں نے کہا تھا کہ ان کا حشر وہی ہوا جو وہ دوسروں کے ساتھ کرتے تھے لیکن جب اسرائیلی فوج عام شہریوں ، ہاسپٹلس اور یونیورسٹیز کو تباہ کر رہی ہے تو پھر اقوام متحدہ کو یہ حقیقت دکھائی کیوں نہیں دے رہی ہے اور وہ تشدد کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیوں نہیں کر رہا ہے ؟
انہوں نے راجیہ سبھا میں اسرائیل کی مذمت میں قرارداد پیش نہ کرنے پر این ڈی اے حکومت کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ اس سے ہندوستان کو سنگین معاشی نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت فرقہ پرست ہے۔ جب کبھی مسلمانوں کی ترقی کا موقع آتا ہے تو وہ ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتی ہے جس سے مسلمانوں کو فائدہ پہنچے۔ اگر موجودہ حکومت کا فرقہ پرست چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوجائے تو ہندوستان کو سنگین معاشی خسارہ ہوگا کیونکہ کئی مسلم ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کا یہ استدلال ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے ساتھ اس کے دوستانہ روابط ہیں تب بھی اسے انصاف پر مبنی واضح موقف اختیار کرنا چاہئے ۔