جمشید پور میں کرفیو دوبارہ نافذ ،صورتحال کشیدہ

فرقہ وارانہ تصادم کی تحقیقات کا حکم ، تقریبا 103 افرادگرفتار

جمشید پور ۔ 22 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : علاقہ منگو میں خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات پر گروہی تصادم کے بعد شہر جمشید پور میں کرفیو نافذ کردیا جب کہ عوام میں اعتماد بحال کرنے کے لیے سیکوریٹی دستوں نے آج یہاں فلیگ مارچ کیا ۔  کرفیوں میں آج چار گھنٹے کی نرمی دی گئی تھی جس کے بعد کرفیو دوبارہ نافذ کیا گیا۔ یہاں پرصورتحال کشیدہ ہے۔سینئیر پولیس سپرنٹنڈنٹ انوپ ٹی میتھو کی زیر قیادت سیکوریٹی فورس نے آج صبح حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کیا جہاں پر صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں پائی جاتی ہے ۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس پی جنتاکیر کٹیا نے بتایا کہ صورتحال مکمل پرامن ہے اور کل رات سے کوئی تازہ تشدد کا واقعہ پیش نہیں آیا ۔

انہوں نے بتایا کہ پٹنہ سے نیم فوجی دستہ بھی علاقہ منگو پہنچ گئے ہیں اور توقع ہے کہ بہت جلد حالات معمول پر آجائیں گے ۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع انتظامیہ نے علاقہ منگو میں گذشتہ دو دنوں سے فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد شہر جمشید پور اور قرب و جوار کے علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا ہے ۔ دریں اثناء میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ، امیتابھ کوشل اور میتھو نے بتایا کہ منگو پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیر کی شب چھیڑ چھاڑ کے واقعہ پر دو فرقوں میں تصادم کے بعد 6 ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں جس میں 150 افراد کا نام ملزمین کی حیثیت سے شامل ہے اور اس سلسلہ میں 103 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ فرقہ وارانہ جھڑپوں کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے یہ تحقیقات کولہن ڈیویژن کمشنر ارون اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل مسٹر آر کے دھن کریں گے ۔ مسٹر کوشل نے مزید بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی اولین ترجیح بحالی امن ہے اور تشدد بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ جس کے لیے بیشتر ملزمین کی نشاندہی کرلی گئی ہے ۔