جمال خشوگی قتل: یو اے ای کے جاسوس گرفتار

انقرہ ۔21اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ترکی نے دو ایسے افراد کو گرفتار کیا ہے جنھوں نے متحدہ عرب امارات کے لیے جاسوسی کرنے کا اقرار کیا ہے۔ ترکی، گذشتہ برس استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں صحافی جمال خشوگی کے قتل سے جڑے ممکنہ روابط کی تحقیقات کر رہا ہے۔سی آئی اے کا ماننا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس قتل کا حکم دیا تھا۔ترک عہدیدارو ںکا کہنا ہے’ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ان اشخاص کے ترکی میں داخلے کا تعلق جمال خشوگی کے قتل سے ہے یا نہیں۔‘انھوں نے مزید بتایا کہ پیر کو کی جانے والی گرفتاری سے قبل ان افراد کی پچھلے چھ مہینے سے نگرانی کی جا رہی تھی۔’اس بات کا امکان ہے کہ عربوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو جن میں ترکی میں رہنے والے سیاسی مخالفین شامل ہیں۔‘ترکی نے ایک اینکرپٹیڈ کمپیوٹر اپنے قبضے میں لیا ہے جس میں ان کے مطابق استنبول میں پایا جانے والا جاسوسی کا نیٹ ورک تھا۔مشتبہ جاسوسوں کے دیے گئے بیانات یہ تجویز کرتے ہیں کہ ان کے انٹیلیجنس نیٹ ورک نے سیاسی طور پر جلاوطن افراد اور طالب علموں کو نشانہ بنایا ہے۔حکام نے اسے ’ایئر ٹائٹ‘ کیس کہتے ہوئے بتایا ’ہمارے پاس ان افراد کی ترک سرزمین پر پوشیدہ سرگرمیوں کے وسیع ثبوت ہیں۔‘’ان افراد نے متحدہ عرب امارات کی محکمہ سراغ رسانی کے لیے ملازمت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔‘سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات قریبی اتحادی ہیں اور 2017-18 میں قطر سفارتی بحران کے دوران بھی ان دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون رہا ہے۔سعودی عرب، بحرین، مصر اور متحدہ عرب امارات نے گیس کی دولت سے مالامال قطر پر دہشت گردوں کی امداد کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ قطر ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔