جعلی این او سی معاملہ میں سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کیلئے حکومت کو یاددہانی

خاطیوں کو بخشا نہیں جائیگا: صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم
حیدرآباد۔/7 جولائی، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ نے درگاہ میر محمود پہاڑی کی اراضی کے سلسلہ میں جعلی این او سی کی اجرائی معاملہ کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کیلئے حکومت سے توجہ دہانی کا فیصلہ کیا ہے۔ وقف بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر نشین محمد سلیم اور چیف ایکزیکیٹو آفیسر شاہنواز قاسم نے بتایا کہ بورڈ نے ملکاجگری ضلع میں 4 ایکر سے زائد اوقافی اراضی کو غیر اوقافی قرار دیتے ہوئے جو این او سی جاری کی گئی تھی اس کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کی قرارداد کو سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور کے پاس روانہ کیا گیا اور اب حکومت کی جانب سے پولیس کو سی بی سی آئی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کی ہدایت باقی ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اس معاملہ میں خاطیوں کو بے نقاب کرنے کیلئے وقف بورڈ ہر ممکن کوشش کرے گا اور اس اسکام میں خاموشی اختیار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ شاہنواز قاسم نے بتایا کہ سی بی سی آئی ڈی کو مقدمہ حوالے کرنے کے بعد وہ اس کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے چارج شیٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے اسکام کی ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس عابڈز میں شکایت درج کرائی ہے جہاں تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ وقف بورڈ تحقیقاتی ادارہ نہیں ہے اور وہ صرف حکومت سے سفارش کرسکتا ہے۔ ہم نے اپنا کام مکمل کرلیا اور اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سی بی سی آئی ڈی ٹیم تشکیل دے یا پھر پولیس عابڈز کو تحقیقات کی جلد تکمیل کی ہدایت دے۔ انہوں نے کہاکہ سکریٹری اقلیتی بہبود کو پھر ایک مرتبہ سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کے سلسلہ میں توجہ دلائی جائے گی۔ صدرنشین وقف بورڈ نے بتایا کہ حج ہاوز سے متصل زیر تعمیر کامپلکس کا کام مکمل کرنے کیلئے بہت جلد منصوبہ بندی کی جائے گی۔ حکومت نے اس کامپلکس میں اقلیتی بہبود کے تمام دفاتر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاتر کی منتقلی کے سلسلہ میں درکار ضرورت کو دیکھتے ہوئے اس کے مطابق تعمیری کام انجام دیا جائیگا۔