جعلی این او سی اور قفل شکنی معاملہ کی جانچ پر توجہ

شاہنواز قاسم کو اے کے خاں کی ہدایت ، پولیس کا سست رفتار رویہ باعث تشویش
حیدرآباد ۔ 2 ۔اپریل (سیاست نیوز) حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں نے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم آئی پی ایس کو ہدایت دی ہے کہ وہ وقف بورڈ کے دو سنگین معاملات کی جانچ پر توجہ مرکوز کریں اور جلد از جلد پولیس سے تحقیقاتی رپورٹ حاصل کریں ۔ اے کے خاں نے میڈیا کو بتایا کہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی کی دستخط سے جاری کردہ جعلی این او سی اور وقف بورڈ کے اکاؤنٹس سیکشن میں قفل شکنی کے واقعہ کی تحقیقات عابڈس پولیس اسٹیشن میں زیر دوران ہیں۔ طویل عرصہ سے پولیس نے تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہیں کی جس کے باعث عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اے کے خاں نے شاہنواز قاسم سے کہاکہ وہ دونوں معاملات پر توجہ مبذول کریں۔ واضح رہے کہ جعلی این او سی کے معاملہ میں پولیس نے فارنسک رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ رپورٹ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر کی دستخط این او سی پر موجود دستخط سے میل کھا رہی ہے۔ دوسری طرف قفل شکنی کے معاملہ میں پولیس نے وقف بورڈ کے ایک ملازم کے فنگر پرنٹس کی نشاندہی کی اور یہی فنگر پرنٹ قفل شکنی کے مقام پر پائے گئے۔ دونوں معاملات میں شواہد کے باوجود پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔ اے کے خاں نے بتایا کہ شادی مبارک اسکیم کے تحت 39000 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 24891 کی یکسوئی کردی گئی۔ باقی درخواستوں کو جلد منظور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ درخواست کے ساتھ سیاہہ نامہ پیش کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔ درخواست گزار آدھار کارڈ ، راشن کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شادی مبارک اسکیم کی منظوری کے سلسلہ میں عوام سے رقومات طلب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔