جس دن کھانا مل جاتا ہے ان کے لئے عید ہوجاتی ہے۔ایک کسمپری کا شکا ر خاندان کی درد بھری کہانی 

امبیڈکرنگر: مفلسی او رغربت میں زندگی بسر کرنے والا ایک کنبہ ایسا بھی ہے جو دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے ۔سرکاری امداد کابے صبری سے انتظار ہے ۔ان کی حالت یہ ہے کہ جس دن کھانا مل جاتا ہے ان کے لئے عید ہوجا تی ہے ۔ورنہ فاقہ پر فاقہ ان کا نصیب بن چکا ہے۔کنبہ کی سرپرسرستی کرنے والا معذور ہے او راس کی اہلیہ کی آنکھوں سے کم دکھائی دیتا ہے او رپیسے کی محتاجی کے سبب بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔

اکبر پور تحصیل کے توفیق کے کنبہ کی یہ ایسی داستاں ہے جسے سن کر لوگ حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔توفیق کو چار سال قبل فالج کا اثر ہوگیا تھا۔فالج سے قبل یہ اپنے خاندان کی کفالت کرتا تھا۔لیکن فالج کے اثر کے بعد وہ معذور ہوگیا۔اس کی بیوی کی آنکھیں کمزور ہیں۔

انہیں تین چھوٹے اولاد ہیں۔ان کی بیوی منی دیوی پہلے کہیں کام کیا کرتی تھیں لیکن آنکھیں کمزور ہونے کی وجہ سے وہ کام کرنے سے معذور ہوگئیں۔کبھی بھیک مانگ کر زندگی گذار لیتے ہیں۔کبھی کوئی دیتے ہیں تو وہ کھالیتے ہیں۔پڑوسی محمد امتیاز کا کہنا ہے کہ یہ کنبہ بہت پریشانیوں سے گذررہا ہے ۔

ان کے پاس حکومت کی کوئی اسکیم پہچتی ہی نہیں ۔انہیں سرکاری مدد ملنی چاہئے۔گاؤں کے بھاجپا کے کارکن وکاس کمار نے بتایا کہ یہ لوگ دانہ دانہ کو ترس رہے ہیں ۔ان کی مدد کے لئے ہم نے حکومت کو سفارشی مکتوب روانہ کئے ہیں۔

لیکن اب تک اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔اکبر پور کے ایس ڈی ایم وویک مشرا کو جب اس بات کا علم ہوا تو کہا کہ یہ بڑے دکھ کی بات ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس خاندان اجولا اسکیم کے تحت کنکشن دیا جائے گا اور معذور سرٹیفکیٹ کے تحت معذور پنشن بھی دیا جائے گا۔