جرنلسٹ گوری لنکیش جبری رقم وصول کرتی تھی: سناتھن سنستھا

کمیونسٹ لیڈر کی ہلاکت پر واویلا لیکن ہندوتوا حامیوں کے معاملے میں خاموشی
نئی دہلی۔ 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صحافیوں اور سیکولر کردار کی حامل شخصیتوں کو ہلاک کرنے کے معاملے میں سناتھن سنستھا کا رول مشتبہ رہا ہے۔ اس سے پہلے نریندر دھابولکر اور گووند پنسارے قتل میں جو چارج شیٹ پیش کی گئی، اس میں سناتھن سنستھا کے ارکان کا نام بھی شامل ہے لیکن جرنلسٹ گوری لنکیش قتل کی مذمت میں اس سنستھا نے پیش پیش رہتے ہوئے خود کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی ہے۔ سناتھن سنستھا کا نام ماضی میں بھی کئی مرتبہ منظر عام پر آتا رہا۔ جہاں تک نریندر دھابولکر، گووند پنسارے اور ایم ایم کلورگی قتل کے سلسلے میں اب تک تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ اب جرنلسٹ گوری لنکیش قتل کی تحقیقات اسپیشل انوسٹی گیشن کرے گی۔ گووند پنسارے قتل کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے سناتھن سنستھا ارکان پر الزام عائد کیا تھا۔ اسی طرح دھابولکر قتل کی تحقیقات کررہی سی بی آئی ٹیم نے بھی سناتھن سنستھا کے دو ارکان پر قتل کا الزام عائد کیا تھا۔ دھابولکر قتل مقدمہ میں چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے سی بی آئی نے کہا تھا کہ سناتھن سنستھا کے بانی جینتھ اٹھاؤلے نے جو کتاب تحریر کی ہے، اس میں پرتشدد نظریات کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ اس میں یہ کہا گیا کہ کسی برائی کے خلاف صرف 5% لوگ مقابلہ کرتے ہیں۔ صرف 5% کو ہی ٹریننگ اور ہتھیاروں کی ضرورت ہوتی ہے،

بھگوان انہیں کہیں نہ کہیں سے ہتھیار فراہم کر دیتا ہے۔ گوری لنکیش قتل کے سلسلے میں جب سناتھن سنستھا کے ترجمان چیتن راجھناس سے ربط کیا گیا تو انہوں نے گوری لنکیش کو ’’جبری رقم وصول کرنے والی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ نکسلائیٹس کے ساتھ ان کے روابط تھے۔ انہوں نے شکایت کی کہ جب کمیونسٹ نظریات کے حامل لوگ قتل کئے جاتے ہیں تو شدید ردعمل کا اظہار ہوتا ہے لیکن جب کوئی ہندوتوا نظریات کا حامل ہلاک کیا جاتا ہے تو ایسا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر گوری لنکیش قتل کی ہم مذمت کرتے ہیں، اس طرح کی ہلاکتیں ہمارے قانونی نظام اور جمہوری ڈھانچہ میں غلط ہیں لیکن قابل غور پہلو یہ ہے کہ جب کمیونسٹ نظریات کے لوگوں کا قتل کیا جاتا ہے تو واویلا مچایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گوری لنکیش قتل کے سلسلے میں مختلف پہلو سامنے آرہے ہیں۔ سب سے پہلے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرہلاد جوشی نے ان کے خلاف تحقیر عدالت کا مقدمہ دائر کیا تھا جہاں انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے 6 ماہ جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسی طرح ایک اور پہلو جبری رقمی وصولی بھی ہے۔ تیسرا پہلو نکسلائیٹ سے ان کے روابط اور چوتھا پہلو ان کا لنگایت طبقہ کے بارے میں تبصرہ جبکہ ایک اور پہلو ان کے اور بھائی کے درمیان جائیداد کا تنازعہ بتایا جاتا ہے۔