جرنلسٹ کی ماں کو پولیس نے زندہ جلادیا

حالت تشویشناک ، رشوت نہ دینے پر افسوسناک کارروائی
بارہ بنکی (یوپی ) ۔6 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک جرنلسٹ کی ماں کو بھی پولیس اسٹیشن میں دو پولیس ملازمین نے مبینہ طورپر زندہ جلادیا کیونکہ اُس نے اپنے شوہر کو آزاد کرانے کیلئے رشوت دینے سے انکار کیا تھا ۔ اس واقعہ پر عوامی برہمی کو دیکھتے ہوئے حکام نے دو عہدیداروں کو معطل کردیا اور اُن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ پولیس نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ خاتون نے خودسوزی کرلی ہے ۔ اس خاتون نیتو دیویدی کی حالت انتہائی نازک بتائی گئی ہے۔اُسے پہلے ڈسٹرکٹ ہاسپٹل اور پھر یہاں سے لکھنو ہاسپٹل کے ٹراما سنٹر رجوع کیا گیا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس عبدالحامد نے پولیس اسٹیشن انچارج اور سب انسپکٹر کی معطلی کا حکم دیا اور ان دونوں کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی کے پیش نظر زائد فورس تعینات کی گئی ہے ۔ نیتو دیویدی نے مجسٹریٹ اور میڈیا کے روبرو بیان میں کہا کہ پولیس نے اُس کے شوہر کو چھڑانے کیلئے ایک لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا اور جب اُس نے انکار کیا تو اُس کے ساتھ اہانت آمیز سلوک روا رکھا گیا۔ اُس کے ساتھ بدزبانی کی گئی ۔ اس خاتون کا بیٹا ایک ہندی روزنامہ سے وابستہ ہے اور اس واقعہ کے فوری بعد الکٹرانک میڈیا میں یہ خبر تیزی سے پھیل گئی ۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جبکہ شاہجہاں پور ضلع میں چند دن قبل پولیس نے مبینہ طورپر جرنلسٹ جگیندر سنگھ کو آگ لگادی تھی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نیتو اپنے شوہر رام نارائن کے بارے میں معلومات کیلئے یہاں پہونچی ۔ انھوں نے کہاکہ اسٹیشن انچارج اور سب انسپکٹر نے مبینہ طورپر بدزبانی کی اور ڈھکیل دیا جس کے بعد اُس نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگالی ۔