جرمن میں مسلم مخالف سیاستداں کا قبول اسلام

برلن ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جرمن کے ایک دائیں بازو کے سیاستداں جنہیں ان کی مسلم مخالف اور تارکین مخالف پالیسیوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے، نے مشرف بہ اسلام ہوکر پارٹی سے استعفیٰ دیدیا۔ آرتھر ویگنر الٹرنیٹیو فار جرمنی (AFD) نامی پارٹی کے اہم رکن تھے، جس نے ہمیشہ مساجد کی مخالفت اور مسلم خواتین کے برقعہ پہننے پر امتناع عائد کرنے کی وکالت کی تھی، نے 11 جنوری کو پارٹی کی عاملہ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا جس کیلئے انہوں نے ’’شخصی وجوہات‘‘ کا حوالہ دیا تاہم تبدیلی مذہب پر انہوں نے تبصرہ سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ وہ ان کا خانگی معاملہ ہے۔ 48 سالہ واگنر نے مسلم تارکین کے ساتھ قابل لحاظ وقت گزارا اور دینی کتب بشمول قرآن مجید کا گہرائی سے مطالعہ کرنے کے بعد اسلام سے متعلق اپنی منفی رائے تبدیل کردی۔ اس موقع پر اے ایف ڈی کے صدرنشین اینڈریاس کالبز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ روز قبل ویگنر کو فون کیا تھا اور اس وقت انہیں صرف ان کے استعفیٰ کے بارے میں معلوم ہوا۔ اے ایف ڈی ایسی پارٹی ہے جس کا نظریہ رہا ہیکہ اسلام کا جرمن سے کوئی تعلق نہیں جبکہ حقیقت یہ ہیکہ جرمنی میں حالیہ دنوں میں اسلام کی مقبولیت میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے جس نے نہ صرف وہاں کی عوام بلکہ حکومت کے علاوہ ثقافتی شناخت اور ملک کی داخلی سلامتی کیلئے بھی لمحۂ فکر پیدا کردیا ہے۔