جرمنی کی تیونس میں اپنے شہری کی ہلاکت کی تصدیق

برلن۔ 27 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جرمنی نے کہا کہ تیونس کے شورش زدہ خطے میں اس کا ایک شہری ہلاک ہو گیا ہے، اس سے قبل تیونس کے حکام نے کہا کہ اختتامی ہفتے پر پولیس نے دو خواتین کو غلطی سے مسلح گروپ کی ارکان سمجھ کر ہلاک کر دیا تھا۔ وزارت کی خاتون ترجمان نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے بدقسمتی سے تصدیق کی ہے کہ تیونس میں کیسیرائن علاقے میں ایک جرمن شہری کو زخم آئے جو جان لیوا ثابت ہوئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تیونس میں جرمن سفارتخانہ رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس کی باضابطہ تصدیق کیلئے کوشش کی جا رہی ہے۔ جرمن اخبار کے مطابق 24 سالہ خاتون کے پاس جرمن اور تیونس کی دوہری شہریت تھی اور اس کے ہمراہ اس کا کزن بھی ہلاک ہو گیا ہے۔ ہفتہ کو تیونس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وسطی مغربی تیونس میں کیسرائن علاقے میں سڑک کنارے داخلی سیکورٹی کی گشتی پارٹی مامور تھی، جسے ایک شہری کی جانب سے معلومات فراہم کی گئی تھیں کہ مسلح گروپ قصبے کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔ ایک کار تیز رفتاری سے ان کے پاس سے گزری اور اس نے وارننگ سگنلز کو نظرانداز کیا اور ہوا میں فائرنگ کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل جاری رہا جس پر افسران کو فائرنگ کرنا پڑی جس سے کار میں موجود دو خواتین زخمی ہوئیں جو بعد میں دم توڑ گئیں۔ اس نے خواتین کی شہریت سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔ خواتین کے ایک کزن اشرف ہینڈیری نے بتایا کہ وہ بھی کار میں تھا اور ڈرائیور نے رکنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ سڑک کنارے کھڑے لوگ دہشت گرد تھے۔