برلن 31 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) جرمنی میں استغاثہ نے ایک امریکی شہری منی سوٹا کے کارپینٹر مائیکل کارکوک کے خلاف نازی جنگی جرائم کی تحقیقات کو ختم کردیا ہے اور کہا کہ 96 سالہ کارپینٹر اب تحقیقات کا سامنا کرنے کے قابل نہیں ہے ۔ میونخ کے پراسیکیوٹر پیٹر پرئیوس نے اے پی کو بتایا کہ مائیکل کارکوک کے اٹارنی نے اپنے موکل سے ایک میڈیکل ماہر کی جرح کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ۔ یہ اٹارنی بھی جرمنی سے ہی تعلق رکھتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کو ختم کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ در اصل جامع طبی دستاویزات پر مشتمل ہیں جو ان ڈاکٹرس سے حاصل کئے گئے ہیں جو امریکہ میں ایک دواخانہ میں برسر کار ہیں۔ اسی دواخانہ میں کارکوک کا علاج چل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ڈاکٹرس نے اس شخص کی صحت کے تعلق سے گذشتہ ایک سال کے دوران جامع تجزیہ پیش کیا ہے ۔ یہ تجزیہ جرمنی کے طبی ماہرین نے بھی دیکھا ہے اور کہا ہے کہ اس کے درست ہونے میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے اور اس کا علاج بھی چل رہا ہے جس کا دستاویزی ثبوت بھی موجود ہے ۔ جرمنی نے کارکوک کے خلاف تحقیقات کا 2013 میں آغاز کیا تھا جبکہ یہ اطلاعات آئی تھیں کہ کارکوک کی قیادت میں ایک ٹیم نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور کئی گاووں کو نذر آتش کردیا تھا جس کے نتیجہ میں بے شمار خواتین اور بچوں کی موت بھی واقع ہوگئی تھی ۔