جدہ میں امریکی سفارتخانے کے قریب خودکش حملہ ، دو زخمی

دولت اسلامیہ کا ایک مشتبہ جنگجو تین گھنٹے کی لڑائی کے بعد ہلاک
دوبئی ۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ایک خودکش حملہ آور نے ایک امریکی سفارتی مقام کو نشانہ بناتے ہوئے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔ سعودی نیوز کے مطابق اوکاز نیوز ویب سائیٹ نے آج ایک اہم اطلاع فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور تو ہلاک ہوگیا تاہم کسی دیگر ہلاکتوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔ حملہ آور ایک کار میں سوار تھا اور تیزی کے ساتھ امریکی سفارتخانہ اور ایک مسجد کی جانب بڑھ رہا تھا۔ جدہ میں متعدد ممالک کے سفارتخانوں نے اپنے دفاتر کا مقام تبدیل کرلیا ہے۔ دوسری طرف سبق نیوز ویب سائیٹ نے بتایا کہ حملہ میں دو سیکوریٹی گارڈس زخمی ہوئے ہیں۔ اس معاملہ میں فوری طور پر سعودی عرب میں موجود امریکی سفارتخانہ اور وزارت داخلہ سے رابطہ نہیں کیا جاسکا۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان جن کی شناخت ظاہر نہ کئے جانے کے احکامات ہیں، نے بتایا کہ امریکی عہدیداروں کو جدہ میں ہوئے حملے کے بارے میں معلومات حاصل ہورہی ہیں۔ تاہم وہ مزید معلومات کے حصول کیلئے سعودی حکام کے ساتھ مسلسل ربط میں ہیں۔ یاد رہے کہ 2004ء میں بھی القاعدہ سے مربوط دہشت گردوں نے جدہ میں واقع امریکی سفارتخانہ پر حملہ کیا تھا جہاں مقامی طور پر سفارتخانے کیلئے کام کرنے والے پانچ عارضی ملازمین کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ سفارتخانے کے کمپاؤنڈ میں دہشت گردوں کے ساتھ تقریباً تین گھنٹے تک گھمسان کی لڑائی جاری رہی تھی۔ اس وقت مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد عمارتوں اور دیگر اشیاء کو نشانہ بنایا جارہا تھا۔ حالیہ دنوں میں سعودی عرب میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے بھی حملہ کیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دولت اسلامیہ مغرب کی حمایت والے سعودی حکومت کی تائید نہیں کرتا۔ سعودی عرب امریکی قیادت والی اس فوج کا حصہ ہے جو شام اور عراق میں دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی کررہی ہے۔ ماہ جون کے دوران وزارت داخلہ نے مملکت میں 26 دہشت گرد حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جو گذشتہ دو سال کے اندرکئے گئے۔ دولت اسلامیہ سے ملحقہ دیگر مقامی گروپس نے شیعوں اور سیکوریٹی عہدیداروں کو نشانہ بنایا۔