دینی مدارس میں یوم جمہوریہ تقاریب کا جوش و خروش کے ساتھ انعقاد
حیدرآباد۔26جنوری(سیاست نیوز) 68ویں یوم جمہوریہ کا جوش و خروش کے ساتھ انعقاد عمل میں آیا ۔سرکاری اداروں‘ عدالتوں‘ سیاسی جماعتوں کے دفاتر ‘ اسکولوں کے علاوہ محلوں اور میدانوں میں بھی پرچم کشائی انجام دی گئی ۔ دینی مدارس میں پرچم کشائی اور مدارس کے طلبہ میں شیرینی کی تقسیم کے علاوہ یوم جمہوریہ کی اہمیت اور آزادی ہند میں مسلمانوں کی قربانیوں کے متعلق انہیں واقف کروایا گیا۔ دونوں شہروں کے سرکردہ دینی درسگاہوں میں 68ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی انجام دی گئی اور طلبہ سے خطاب کے دوران حب الوطنی کی دین میں اہمیت کے متعلق واقف کروایا گیا۔ علماء نے طلبہ سے خطاب کے دوران کہا کہ ہندستان کی آزادی میں علماء نے جو قربانیاں پیش کی ہیں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی بلکہ علماء نے ہی جذبہ جدوجہد آزادی سے امت کو سرشار کرتے ہوئے انگریزوں سے ملک آزاد کروانے کی تحریک میں روح پھونکی تھی۔ شہر حیدرآباد کے جن مدارس میں 26جنوری کو یوم جمہوریہ تقاریب کا انعقاد عمل میںلاتے ہوئے پرچم کشائی انجام دی گئی ان میں جامعہ اشرف العلوم‘ مدرسہ فیض العلوم‘ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد‘ مدرسہ عائشہ صدیقہ للبنات‘ دارالعلوم رحمانیہ‘ دارالعلوم سبیل السلام‘ مدرسہ شاہ جیلاںؒ کے علاوہ دیگر مدارس شامل ہیں۔جمیعۃ العلماء ہند تلنگانہ و آندھرا پردیش کے دفتر واقع عنبر پیٹ مسجد زم زم کے روبرو مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمیعۃ نے پرچم کشائی انجام دی۔ اس موقع پر انہوں نے جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کے کردار اور قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو جب کبھی خون کی ضرورت پیش آئی مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانی کے ذریعہ مادر وطن کی حفاظت کی۔ انہوں نے علماء و اکابرین کے کردار اور ان کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہامیر الہند مولانا حسین احمد مدنیؒ ‘ مولانا فضل حق خیرآبادی ؒ‘ مولانا حسرت موہانی ؒ‘ کے علاوہ مولانا ابولکلام آزاد ؒ و دیگر علماء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔ شہر کے دینی مدارس میں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کے انعقاد اور دستور میں موجود حقوق کی تشریحات کے ذریعہ طلبہ کو اس بات سے واقف کروایا گیا کہ دستور ہند نے ہر ہندستانی شہری کو مساوی حقوق فراہم کئے ہیں اور ہر شہری کو اس بات کا اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے حقوق کے حصول کے جدوجہد کرے لیکن سماج کے تمام طبقات تک جمہوری اصولوں کے ثمرات پہنچانے میں ہمیں بھی اپنا کلیدی کردار ادا کرنا چاہئے ۔