سڈنی ۔ 4 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ گروپ میں بھرتی کا کام انجام دینے والے کی بیوی کو ملک کے نئے قانون کے مطابق عدالت میں جج کی آمد کے بعد احتراماً کھڑے نہ ہونے کی پاداش میں مستوجب سزاء قرار دیا گیا ہے۔ 50 سالہ موسیاالزاہد ڈاؤننگ سنٹر لوکل کورٹ میں اس وقت بھی اپنے ہاتھ باندھے ہوئے بیٹھی رہی جب کمرہ عدالت میں جج کی آمد سے وہاں موجود تمام افراد احتراماً کھڑے ہوگئے تھے۔ الزاہد سیاہ نقاب، گاؤن اور دستانے پہنے ہوئے تھی جس کے بعد مجسٹریٹ کیرولائن ہنٹسمین کو قبل ازیں نو معاملات میں توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے اور سزاء کا تعین 15 جون کو کیا جائے گا۔ یاد رہیکہ آسٹریلیا کی سب سے زیادہ گنجان آبادی والی ریاست نیو ساؤتھ ویلز نے 2016 ء میں یہ قانون اس وقت متعارف کیا تھا جب متعدد ملزمین نے کمرہ عدالت میں مذہبی بنیاد پر جج کی آمد پر احتراماً کھڑے ہونے سے انکار کردیا تھا۔ الزاہد سڈنی کے ساکن حمدی القدسی کی اہلیہ ہیں جنہیں 2016ء میں آسٹریلیائی نوجوانوں کو شام پہنچ کر انتہا پسندوں کے گروپ میں شامل کرنے کیلئے تعاون کرنے پر آٹھ سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔