نئی دہلی۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)حکومت نے آج ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں ججوں کے تقررات کے بشمول عدالتی اصلاحات کے بارے میں داخل کردہ عرضیوں کو خارج کردینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ معاملہ سے انتظامی سطح پر نمٹا جارہا ہے، تو متوازی کارروائی نہیں ہونا چاہئے۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر اور جسٹس این وی رمنا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ یہ معاملے ان کے روبرو پہلی مرتبہ پیش کئے گئے اور عدالت ایک ماہ بعد ان پر غور کرے گی۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے مرکز کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ ان امور سے انتظامی سطح پر نمٹا جارہا ہے اور انہیں عدالتی دائرہ کار میں نہیں لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کے تقرر کیلئے طریقہ کار سے متعلق میمورنڈم کو گذشتہ 6 ماہ میں قطعیت نہیں دی گئی ۔ فاضل عدالت نے معاملہ کو ایک ماہ کیلئے مؤخر کردیا۔