جب شیر کی شامت آئی

اچانک پورے جنگل میں شور مچا اور ہر طرف افراتفری پھیل گئی ۔تمام جانور باہر نکل آئے نہ جانے کیا ہوا تھا کسی کو کچھ پتہ نہیں تھا ۔ آہستہ آہستہ سب جانور ہرن کے گھر کی طرف جمع ہوگئے تاکہ پتہ چلے یہ شور کیسا ہے ۔
بیچاری ہرن زمین پر بیٹھی زار و قطار رو رہی تھی ،لومڑی نے پوچھا ۔ کیا ہوا تم کیوں رو رہی ہو ؟ ہرنی نے کہا میں اپنے بچوں کے ساتھ سو رہی تھی نہ جانے شیر کہاں سے آگیا اور میرے بچے کو لے گیا ۔ لومڑی نے کہا جنگل کا بادشاہ ایسا نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے جا کر جنگل کے بادشاہ سے پوچھا ۔ جنگل کے بادشاہ نے کہا میں نے ایسا نہیں کیا ‘ یہ کسی دوسرے شیر کی حرکت ہوسکتی ہے ۔ اگلے دن شیر بکری کے بچوں کو اٹھانے کے لئے اس کے گھر کے قریب پہنچا ۔ اس نے اپنا پنجہ بکری کے بچوں کی طرف بڑھایا ۔ یکدم درخت پر بیٹھے سانپ نے ایک زوردار ڈنک شیر کے پاؤں پر مارا ۔ شیر سانپ کو مارنے کے لئے آگے بڑھا تو چمگاڈر نے اس کی آنکھ پر حملہ کیا اور شیر کی آنکھ پھوٹ گئی ۔ وہ جھاڑیوں سے نکلنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اتنے میں جنگل کے تمام جانوروں نے مل کر شیر کو گھیر لیا اور اس کی خوب پٹائی کی ۔ اس پٹائی سے شیر سدھر گیا اور اس نے آئندہ معصوم جانوروں کا شکار کرنے اور جھوٹ بولنے سے توبہ کرلی۔