ٹوکیو۔ یکم فبروری( سیاست ڈاٹ کام) اسلامک اسٹیٹ گروپ ( داعش) نے ایک ویڈیو فٹیج میں دعویٰ کیا کہ اُس نے دوسرے جاپانی یرغمال کا سر بھی قلم کردیا ہے ۔ اس واقعہ کی ساری بین الاقوامی برادری نے سخت مذمت کی ہے ۔ جاپان کے وزیراعظم شنزوبے جو عملاً مغموم نظر آرہے تھے اس قتل کو انتہائی سفاکانہ اور انتہائی نچلی سطح کا نفرت انگیز اقدام قرار دیا ۔ داعش کے جاری کردہ ویڈیو میں 47سالہ جاپانی کینجی گوتو کا سرقلم کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ ایک ہفتہ کے دوران داعش کے ہاتھوں یہ دوسرے جاپانی یرغمال کا سرقلم کیا گیا لیکن ایک اور زیر قبضہ یرغمال اردنی پائیلٹ کو بھی ہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ معتبر فری لانس جرنلسٹ کینجس کوتو کو اس ویڈیو میں زعفرانی لباس میں ملبوس دکھایا گیا جس طرح گوانتا نامو کے قیدیوں کو اس رنگ کا لباس پہنایا جاتا ہے ۔ وہ ایک نقاب پوش شخص کے بازو گھٹنوں کے بل بٹھائے گئے تھے اور نقاب پوش شخص برطانوی لب و لہجہ پر مبنی انگریزی میں بات کررہا تھا ۔ اُس نے کینجس گوتو کا سرقلم کئے جانے کیلئے جاپانی حکومت کو مورد الزام ٹہرایا ۔ یہ نقاب پوش خص سرتاپا سیاہ لباس میں ملبوس تھا اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ماضی میں بھی داعش کی طرف سے دیگر افراد کے سرقلم کرنے کی فلمبندی پر مبنی ویڈیوز میں بھی وہ ہی موجود تھا ۔فری لانس جرنلسٹ کا سرقلم کرنے والے داعش عسکریت پسند نے ویڈیو میں جاپانی وزیراعظم ایبے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ قتل حکومت جاپان کی طرف سے کئے جانے والے غافلانہ فیصلوں کا نتیجہ ہے اور جاپان کیلئے مصیبتوں کی شروعات ‘‘ ۔ اس مخفی ویڈیو کے اختتام پر زعفرانی لباس میں ایک نعش دکھائی گئی
جس پر مقتول کا علحدہ شدہ سر رکھا ہوا تھا ۔ جاپان میں جیسے ہی آج صبح کی اولین ساعتوں میں یہ اطلاع عام ہوئی شنزوایبے نے اس عہد کا اظہار کیا کہ ’’ دہشت گردوں کو کبھی بخشا نہیں جائے گا ‘‘ ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ اس سفاکانہ اور نچلی سطح کے دہشت گردی کے اقدامات پر مجھے شدید غصہ آیا ہے ۔ دہشت گردوں کو ہم کبھی نہیں بخشیں گے ‘‘ ۔ مسٹر ایبے اس واقعہ پر عملاً مغموم نظر آرہے تھے ان کی آنکھیں اشکبار اور آواز گلوگیر ہوگئی تھی ۔ کینجس گوتو کی غمزدہ ماں نے کہا کہ ’’ اپنے بیٹے کا سرقلم کئے جانے کے واقعہ پر ردعمل کے اظہار کیلئے ان کے پاس کوئی الفاظ نہیں ہیں ‘‘ ۔ واشنگٹن اور ٹوکیو نے کہا ہے کہ اس ویڈیو فٹیج کی صداقت کا پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے اس واقعہ کو بربریت انگیز قرار دیا ۔
اردن کے یرغمال پائیلٹ کے بارے میں اندیشے
٭ جاپان کے جرنلسٹ کینجی گوتو کو بچانے میں ناکامی کے بعد اردن کے فوجی پائیلٹ کی زندگی کے بارے میں اندیشے پیدا ہوگئے ہیں جنہیں داعش نے اپنے قبضے میں رکھا ہے ۔ گوتو کا سر قلم کرتے ہوئے جو ویڈیو جاری کیا گیا اس میں ماضی کے برعکس پائیلٹ کے تعلق سے کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔ اردن نے آج پھر ایک بار پائیلٹ لیفٹننٹ معاد ال قصیصباح کی رہائی کے بدلے القاعدہ قیدی کو آزاد کرنے کی پیشکش کا اعادہ کیا ہے ۔ سرکاری ترجمان محمد المعمانی نے کہا کہ ہم ساجدہ الرشاوی کو حوالے کرنے کیلئے تیار ہیں جو اردن میں 2005 ء میں تین ہوٹل بم دھماکوں میں رول کی بنا سزائے موت کا سامنا کررہی ہے ۔