چندی گڑھ ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) تین خواتین پولیس عہدیداروں بشمول ایک ڈی آئی جی پر مشتمل ایک کمیٹی حکومت ہریانہ میں تشکیل دی ہے کیونکہ جاٹ احتجاج کے دوران ایک خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کی۔ سونی پت سے شکایتیں وصول ہوئی ہیں۔ دریں اثناء ہریانہ پولیس نے کہا کہ احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی جس میں 13 نوجوان شامل ہیں جن میں سے 8 سونی پت اور دو جند، ایک ایک حصار اور کیتھال سے ہلاک ہوا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری ہریانہ نے چندی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران تین رکنی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا جس میں ڈی آئی جی راج شری سنگھ ، ڈی ایس پی بھارتی داہس اور ڈی ایس پی سریندر کور شامل ہوں گے۔ ریاستی حکومت نے ایک ہیلپ لائن نمبر بھی قائم کیا ہے جہاں سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں یا عہدیداروں کو اطلاعات فراہم کی جاسکتی ہیں۔