واشنگٹن، 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اوباما نظم و نسق نئے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کا امریکہ میں استقبال کرنے کا منتظر ہے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یہ بات کہی ۔ کیری نے یہ پیام نئے ہندوستانی وزیراعظم کیلئے بھیجا جب ہندوستانی سفیر برائے امریکہ ایس جئے شنکر نے اُن سے ملاقات کی ۔ جئے شنکر نے نائب وزیرخارجہ ولیم برنس سے بھی ملاقات کی اور باہمی و علاقائی مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ۔ مودی کی 15 ویں ہندوستانی وزیراعظم کی حیثیت سے دوشنبہ کو نئی دہلی میں حلف برداری کے بعد یہاں کیری کی اعلیٰ ہندوستانی سفارتکار کے ساتھ یہ پہلی ملاقات ہوئی ۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان جین پاسکی نے ہندوستانی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ سکریٹری کیری نے دوبارہ وزیراعظم مودی اور نئی حکومت ہند کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ امریکی نظم و نسق نئے وزیراعظم کا امریکہ میں استقبال کرنے کا مشتاق ہے ۔
اس دوران اعلیٰ امریکی عہدیداروں نے مودی اور اُن کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کے درمیان میٹنگ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان روابط میں بہتری کے تعلق سے پرامید ہے لیکن اس معاملے میں احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ نظم و نسق کے ایک سینئر عہدیدار نے دہلی میں دونوں پڑوسی قائدین کی میٹنگ کے تعلق سے پوچھنے پر کہا کہ ہم محتاط انداز میں پرامید ہیں کہ مودی ۔ شریف میٹنگ ایک مثبت اشارہ ثابت ہوسکتی ہے لیکن ہم اس بات سے بھی بخوبی واقف ہیں کہ اس طرح کے اقدامات باہمی روابط کو آگے بڑھانے میں حرکیاتی رول ادا کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اوباما نظم و نسق کو امید ہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کی حکومتیں مثبت پہل کو منطقی انجام تک پہونچائیں گے ۔افغانستان سے امریکی فوجی دستبرداری کے بعد ہند و پاک واشنگٹن کیلئے زیادہ اہم حلیف ہوگئے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب اسمبلی میں مخالف مودی قرارداد روک دی گئی
لاہور ۔ 28 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے الزامات پر صوبہ پنجاب کی اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی گئی لیکن اسے روک دیا گیا۔ اپوزیشن تحریک انصاف، پی پی پی، پی ایم ایل کیو اور جماعت اسلامی نے 372 رکنی ایوان میں قرارداد پیش کرنے کی خواہش کی لیکن اسپیکر رانا اقبال نے اس کی اجازت نہیں دی ۔ اپوزیشن ارکان نے ہندوستان اور حکمراں پی ایم ایل (این) حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور آج کی کارروائی کے ایجنڈہ کی نقولات کو پھاڑ دیا۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔