جانور کی فراہمی کیلئے جانی اور مالی نقصان کا خدشہ ہو تو دوسرے جانور کی قربانی دی جائے

ملک کے مسلمانوں سے بڑے جانور کی قربانی سے اجتناب کرنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ یکم ؍ اگست (راست) موجودہ ملک کے حالات کے پیش نظر صوفی علماء کونسل کے ذمہ داروں نے جامعہ نظامیہ سے بڑے جانور کی قربانی کے اہم مسئلہ پر رجوع ہوا۔ جامعہ نظامیہ نے اپنے فتوے میں واضح کیا کہ اگر بڑے جانور کی فراہمی میں جانی اور مالی نقصان ہورہا ہو تو دوسرے جانور کی قربانی بکرا، بکری، دنبہ، پوٹلہ، بھینس، کھلگا، اونٹ کی قربانی دے سکتے ہیں۔ قربانی ہر صاحب نصاب مرد، عورت، عاقل و بالغ پر واجب ہے۔ باپ کا بالغ یا نابالغ بچوں کی طرف سے قربانی کرنا واجب نہیں ہے۔ اگر بیوی صاحب نصاب ہو تو اپنے مال سے قربانی کرے۔ شوہر بیوی کی طرف سے قربانی کرے تو جائز ہے مگر ضروری نہیں۔ ان فتوؤں کی روشنی میں اور ملک کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر باشعور مسلمان یہی چاہے گا کہ وہ جان اور مال کا نقصان نہ ہو۔ برادران وطن کے عقیدے و جذبہ کا احترام کرتے ہوئے مسلمان عرصہ دراز سے گائے کی قربانی سے اجتناب کرتے آرہے ہیں لیکن بیلوں کی قربانی پر بھی چند شرپسند عناصر حیلے بہانے سے مسلمانوں کا مال لوٹ رہے ہیں اور جانی نقصان بھی عام ہوگیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اندرون ایک سال 85 جانوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ عزت مآب سپریم کورٹ 27 جولائی کے حکمنامہ کے ذریعہ ریاستی و مرکزی حکومتوں کو متنبہ کیا کہ ہجومی تشدد کو روکا جائے۔ قانونی ایجنسیاں، ریاست و مرکزی حکومت مسلمانوں کے ان نقصانات اور زندگیوں کی تلافی کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ ہر سال صرف تیقن دیا جاتا ہے عمل بالکل نہیں ہوتا۔ ہر سال منصوبہ بند انداز میں حملے کئے جارہے ہیں اور بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جارہا ہے پھر بھی مجرم آزاد ہیں۔ ایسی نازک صورتحال میں تمام مسلمان بڑے جانور کی قربانی دینے سے اجتناب کریں تو مخالفین کو دندان شکن جمہوری جواب ہوگا۔ ہر باشعور مسلمان اس اقدام کی تائید کرے گا۔ الحمدللہ! سال گذشتہ صوفی علماء کونسل کی جانب سے تحریک چلائی گئی اور شہر کے دینی، مذہبی، سماجی، ملی اداروں کے ذمہ داروں نے بھرپور تعاون کیا جس کی بناء حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر نے بقرعید کے بعد بیان جاری کیا تھا کہ شہر کے معزز شخصیتوں کی کوششوں کی بناء 60 فیصد بڑے جانوروں کی قربانی روک دی گئی اور شہر بھی پاک صاف رہا۔ شرپسند عناصر کو شر پھیلانے کا موقع نہیں ملا۔ اس سال بھی تمام ملک کے مسلمانوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ بڑے جانور کی قربانی سے اجتناب کرتے ہوئے شرپسندوں کے ارادوں کو ناکام بنائیں۔ صوفی علماء کونسل کی تحریک تمام ملک میں تحریک کا خاطرخواہ اثر ہوا۔ ہندوستان کے کئی بڑے شہروں میں بڑے جانور کے قربانی سے اجتناب کیا گیا۔