نئی دہلی 24 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) انڈین مجاہدین کے معاون بانی یسین بھٹکل کو آج دہلی کی ایک عدالت نے 2010 میں دہلی کی جامع مسجد میں ہوئے دہشت گردانہ مقدمہ میں ضمانت فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ اس حملہ میں جامع مسجد کے باہر کے حصے میں دھماکہ ہوا تھا ۔ اڈیشنل سشنس جج دیا پرکاش نے بھٹکل کی درخواست ضمانت مسترد کردی اور دہلی پولیس کو مزید 15 دن کا وقت دینے سے اتفاق کرلیا تاکہ بھٹکل اور ان کے ساتھی اسد اللہ اختر کے خلاف جاری تحقیقات کو مکمل کیا جاسکے ۔ دہلی پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے عدالت سے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تحقیقات مکمل کرلیں کیونکہ پاکستانی شہری ضیا ائرحمن عرف وقاص کو حال ہی میں گرفتار کیا گیا ہے
اور اس سے ابھی تک پوچھ تاچھ نہیں کی گئی ہے ۔ وقاص سے جامع مسجد بم دھاکہ کیس میں پوچھ تاچھ کی جانی باقی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ انڈین مجاہدین کے کارکن ریاض بھٹکل ‘ اقبال بھٹکل اور عامر رضا خان نے ‘ جو فی الحال پاکستان میں ہیں ‘ سارے ہندوستان میں ہوئے بم دھماکوں میں اہم رول ادا کیا ہے اور ابھی تک ان کو گرفتار بھی نہیں کیا جاسکا ہے ۔ یسین بھٹکل کی جانب سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے اس بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی کہ 90 دن کے قانونی وقت کی تکمیل کے باوجود بھی استغاثہ کی جانب سے ان کے موکل کے خلاف چارچ شیٹ پیش نہیں کی گئی ہے ۔عدالت نے تاہم ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے دہلی پولیس کے خصوصی سیل سے کہا کہ وہ بھٹکل اور اسد اللہ اختر کے خلاف اپنی تحقیقات کو 8 مئی تک مکمل کرلیں۔ پولیس نے حال ہی میں بھٹکل اور اختر کے خلاف جامع مسجد فائرنگ سے متعلق دوسرے مقدمات میں ایک ضمنی چارچ شیٹ پیش کی ہے ۔