کراچی۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں اسسٹنٹ پروفیسر وحید الرحمان کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ چہارشنبہ کی صبح فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں پیش آیا۔ ایس ایس پی نعمان صدیقی نے بتایا کہ پروفیسر وحید الرحمان فیڈرل بی ایریا میں اپنے مکان سے یونیورسٹی جانے کیلئے نکلے تھے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار تقریبا 4 افراد نے ان کا تعاقب کیا اور گولیاں مارکر فرار ہوگئے۔ وحید الرحمان کی نعش عباسی شہید دواخانہ منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہیں چار گولیاں لگیں اور انہیں مردہ حالت میں لایا گیا تھا۔ ایس ایس پی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر فرقہ وارانہ تشدد کا نہیں لگتا۔ وحید الرحمان کا تعلق اہل سنت مسلک سے تھا۔ ڈاکٹر وحید الرحمان کراچی پریس کلب کے رکن اور الیکشن کمیٹی میں بھی شامل تھے، انھوں نے روزنامہ ’امت‘ کے ساتھ بھی کام کیا، کراچی یونیورسٹی سے قبل وہ وفاقی اُردو یونیورسٹی میں بھی شعبہ ابلاغ عامہ سے منسلک رہے۔ ڈاکٹر وحید الرحمان کے استاد ڈاکٹر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ وحید الرحمان انتہائی نفیس اور شریف انسان تھے، ان کا قتل کیوں کیا گیا ان کا ذہن یہ سمجھنے سے قاصر ہے۔