ڈپٹی چیف منسٹر الحاج محمد محمود علی کا دورہ جامعہ نظامیہ
حیدرآباد۔2فبروری(سیاست نیوز) بانی جامعہ نظامیہ حضرت انواراللہ شاہ ؒ کی صد سالہ تقاریب کے ضمن میںڈپٹی چیف منسٹر الحاج محمد محمو د علی نے جامعہ نظامیہ کا آج ہنگامی دورہ کیا۔ شیخ الجامعہ نظامیہ مولانا مفتی خلیل احمد اور شیخ الحدیث مولانا خواجہ شریف نے نائب وزیراعلی کا استقبال کیا اور جامعہ کی زیرنگرانی انجام دئے جانے والے امور سے انہیں واقف کروایا اس کے علاوہ جامعہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کرتے ہوئے برصغیر کی عظیم دینی درس گاہ کی کارکردگی پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا۔ حافظ عبید اللہ فہیم ناظم مدرسہ ‘ مولانا نعمت اللہ قادری ‘ مولانا محی الدین قادری‘جناب احمد علی‘مولانا حافظ عبدالقدیر نقشبندی‘ صدسالہ تقاریب کی استقبالیہ کمیٹی کے سکریٹری عبدالوحید ‘مولانا سید سلطان احمد ‘ محمد عارف الدین‘ شیخ صالح‘ سمیر یمنی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے جامعہ نظامیہ کی قدیم لائبریری کے معائنہ کے موقع پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کی لائبریری کو عصری بنانے کی تجویزبھی پیش کی ۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب محمد محمودعلی نے بحیثیت نائب وزیراعلی ریاست تلنگانہ جامعہ نظامیہ کے دورہ کو ایک اعزاز قراردیا اور کہاکہ برصغیر کی عظیم دینی درسگاہ کا تحفظ حکومت تلنگانہ کی اولین ذمہ داری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ساری دنیا میںجامعہ نظامیہ کو سب قدیم دینی درسگاہ کا اعزاز حاصل ہے جہاں سے لاکھوں کی تعداد میں فرزندان توحیدنے دینی وعصری علوم میں مہارت حاصل کرنے کے بعد انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔انہوں نے جامعہ نظامیہ میں عصری تعلیم فراہم کرنے سے متعلق معلومات پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ جامعہ کو دینی اور عصری تعلیم فراہم کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ انہو ںنے جامعہ میں دینی اور عصری تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو مالی امداد کی فراہمی سے متعلق چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر رائو کو تجویز پیش کرنے کا بھی اس موقع پر وعدہ کیا اور کہاکہ جامعہ نظامیہ میں آٹھ سو لڑکے اور پانچ سو لڑکیاں تعلیم حاصل کررہی ہیںجو اپنے آپ میں ایک بڑا کارنامہ ہے۔انہوں نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے جامعہ نظامیہ کی ملی اور قومی خدمات پر اظہار تشکر کیا اور کہاکہ حکومت تلنگانہ جامعہ نظامیہ جیسے اداروں کی قدرداں ہے جہاں پر انسانیت کی خدمت کے پیغام کو عام کرنے کاکام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جامعہ نظامیہ کی سند کو یونیورسٹی کی ڈگری کا درجہ حاصل تھا مگر چند ناگزیروجوہات کی بناء پر اس عمل کو ریاستی حکومت نے روک دیا مگر تلنگانہ حکومت بہت جلد جامعہ نظامیہ کی سند کو یونیورسٹی کی ڈگری کا درجہ فراہم کریگی۔ انہوں نے کہاکہ منتظمین جامعہ نظامیہ کی جانب سے ایک آڈیٹوریم کی تعمیر سے متعلق بھی اطلا ع فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آڈیٹوریم کی تعمیرکے علاوہ جامعہ میںدینی اور عصری تعلیم حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کو اسکالر شپ کے طرز پر مالی امداد اور تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے علم حاصل کرنے کے لئے جامعہ میںداخلہ لینے والے طلبہ کو مفت بس پاس کی فراہمی سے متعلق وہ وزیراعلیٰ سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی تلنگانہ ریاست مسٹر کے چندرشیکھر رائو کا شمار مسلم دوست حکمرانوں میںہوتا ہے اور وہ مسلم معاشرے سے بہت زیادہ متاثر ہیں اور یقینا وہ جامعہ نظامیہ کو درکار سہولتوں سے متعلق ہماری نمائندگیوں پر مثبت ردعمل ظاہر کریں گے ۔ انہوں نے جامعہ نظامیہ کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کرنے کا اس موقع پر یقین دلایا اور کہاکہ عنقریب وہ جامعہ کے ذمہ داران اور محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کریں گے تاکہ جامعہ نظامیہ کو سہولتیں اور مرعات کی فراہمی میںحائل رکاٹوں کا تفصیلی جائزہ لیاجاسکے۔