پٹنہ : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری مسٹر طارق انور نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی کے ذریعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں دلت ریزروریشن سے متعلق بیان سیاست سے متاثر او رصف بندی کی نیت سے دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کا یہ بیان اقلیتی اداروں کی آئینی صورتحال سے متعلق ان کی لاعلمی کو بھی ظاہر کرتا ہے ۔یہ ایک غیر ضروی بیان ہے ۔اتر پردیش سے حال ہی میں ہوئے ضمنی انتخابات میں ان کی پارٹی بی جے پی کو ملی شکست سے پیدا نا امیدی کی حالت یوگی ادتیہ ناتھ نے یہ بیان دیا ہے ۔
انھوں نے کہا ہے کہ ہندوستان آئین کی دفعہ ۳۰؍ میں مذہبی او رزبان کے طور پر اقلیتوں ان کی پسند کے تعلیمی اداروں کے قیام اور نظم کی اجازت ملتی ہے ۔
چونکہ اقلیتوں کو ریاستی سطح پر بتایا گیا ہے ا س لئے یوگی جی کوپرپتہ ہونا چاہئے کہ ہندو بھی زبان کے لحاظ سے اقلیتی طبقہ کے طور پر دفعہ ۳۰؍ کے حقدار ہیں ۔یوگی جی کو پتہ ہونا چاہئے کہ کچھ ریاستوں میں ہندو بھی اقلیتوں میں شمار ہوتے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ آئین کے دفعہ 15میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 30کے تحت اقلیتی اداروں کو آئینی ریزروریشن کے مسدود سے چھوٹ دی جائے گی ۔یہ ترمیم 2005میں 93ویں آئینی ترمیم کے ذریعہ دی گئی تھی جس کی مخالف بی جے پی نے نہیں کیا تھا ۔عدالت نے کہا کہ ریزروریشن کے دائرے میں اقلیتی تعلیمی اداروں کی چھوٹ آئینی طورپر قبول ہے کیوں کہ ایسے ادارے خود ایک طبقہ ہے اوراقلیتوں کی خصوصی ضرورتوں کوپورا کرتے ہیں ۔