نئی دہلی 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان نے آج امریکہ سے واضح طور پر کہا کہ ہندوستانی سیاسی قائدین اور دیگر کی جاسوسی ناقابل قبول ہے۔ اس کے جواب میں امریکہ نے کہا کہ جو اختلافات ہیں انہیں دونوں ممالک کے انٹلی جنس عہدیدار مل بیٹھ کر حل کرسکتے ہیں ۔ دورہ کنندہ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کی وزیر امور خارجہ سشما سواراج سے اعلی سطحی ملاقات کے دوران یہ معاملہ زیر بحث آیا ۔ دونوں ممالک نے وسیع تر امور جیسے تجارت، دفاع اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا ۔ بعدازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران سشما سواراج سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے 2010 میں امریکی نیشنل سکیوریٹی ایجنسی کی جانب سے بی جے پی قائدین کی جاسوسی کا مسئلہ اٹھایا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ معاملہ زیر بحث آیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی عوام اس واقعہ پر برہم ہیں اور وہ اس برہمی سے امریکی لیڈر کو واقف کرواچکی ہیں۔
انہوں نے یہاں تک کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کو دوست تصور کرتے ہیں اور ایسی صورت میں کسی ایک کی طرف سے دوسرے دوست کی جاسوسی قابل قبول نہیں ہوسکتی تاہم کیری نے امریکی جاسوسی کی مدافعت کی اور کہا کہ ہم ہندوستان کے ساتھ تعلقات کی قدر کرتے ہیں ہمارے باہمی روابط کا ایک دوسرے پر انحصار ہیں اور ہم دونوں ممالک کے مابین انسداد دہشت گردی کی اطلاعات اور ایسے خطرات کے بارے میں معلومات ضروری سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں اگر کوئی اختلافات ہوں تو اسے دونوں ممالک کے انٹلی جنس عہدیدار حل کرلیں گے ۔کیری نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی یہ پالیسی ہے کہ انٹلی جنس امور پر وہ برسر عام تبادلے خیال نہیں کرتا ۔ سشما سواراج نے امریکی ایمیگریشن بل کا مسئلہ بھی اٹھایا جو سینٹ میں زیر تصفیہ ہے۔
اس کے ذریعہ ہندوستانی آئی ٹی پروفیشنلس کی امریکہ آمد و رفت پر تحدید لگادی جائے گی۔ سشما سواراج نے کہا کہ اگر اسے منظور کرلیا گیا تو آئی ٹی پروفیشنلس کو منفی اشارے ملیں گے جبکہ ہندوستان مزید راہیں ہموار کررہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ساتھی وزیر نرملا سیتا رامن نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا ۔جان کیری اور سشما سواراج نے دیگر بین الاقوامی مسائل بشمول ماحولیاتی تبدیلی ،افعانستان کی سکیوریٹی صورتحال اور غزہ میں لڑائی پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ جب ان سے غزہ لڑائی پر ہندوستان کے موقف کے بارے میں پوچھا گیا تو سشما سواراج نے مختصر جواب دیا کہ ہندوستان فلسطینی کاز کا احترام کرتا ہے اور اسرائیل کا دوست ہے ۔ دونوں قائدین نے پاکستان پر زور دیا کہ نومبر 2008 ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ جان کیری کی کامر س سکریٹری پی پرزکر سے بھی ملاقات ہوئی اور ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او میں غذائی سلامتی کے مسئلہ پر اپنے موقف پر امریکی دباؤ قبول کرنے سے صاف انکار کردیا ۔
سشما سوراج ۔ جا ن کیری ملاقات، حکمت عملی مذاکرات
نئی دہلی۔/31جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر خارجہ سشما سوراج اور وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے آج ہند۔ امریکہ جان کیری نے آج ہند۔ امریکہ کی پانچویں حکمت عملی بات چیت کی مشترکہ قیادت کی، جہاں دونوں ممالک نے سیکوریٹی اور توانائی کے اہم ترین شعبوں میں اصلاحات کیلئے پیشرفت کرنے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں لیڈروں نے تقریباً ایک گھنٹہ تک اس انتہائی اہم اجلاس میں شرکت کی جس کے بعد دونوں ممالک کی مختلف وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل وفود بھی اجلاس میں شریک ہوئے جن میں وزارت توانائی اور تجارت کے نمائندے بھی شامل تھے۔ مذکورہ مذاکرات سے قبل جان کیری نے کامرس سیکریٹری پینی پریٹز کر کے ساتھ وزیر مالیات و دفاع ارون جیٹلی سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ نئی دہلی میں نئی مودی حکومت کی تشکیل کے بعد سیاسی سطح پر امریکی وزیر خارجہ اعلیٰ سطح کا دورہ تصور کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی دو ماہ بعد امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں جس سے قبل جان کیری کے دورہ ہند کے ذریعہ دونوں ممالک کے دو رُخی تعلقات کو مستحکم کیا جارہا ہے جو یو پی اے حکومت کے آخری ایام میں خراب ہوگئے تھے۔