جنیوا 27 جون (سیاست ڈاٹ کام ) ایل نینو سے عالمگیر سطح پر ماحولیات میں شدت پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ امکان ہے کہ جاریہ سال کے اواخر تک بحرالکاہل پر اپنا غلبہ قائم کردے گی اور چند ہفتوں کے اندر دنیا بھر میں پھیل جائے گی۔ 80 فیصد امکان اس بات کا ہے کہ ایل نینو اکٹوبر اور نومبر کے درمیان دنیا بھر میں پھیل جائے گی اور 60 فیصد امکان اس بات کا ہے کہ ایسا فوری اور ختم اگست تک بھی ہوسکتا ہے ۔ اقوام متحدہ کے شعبہ موسمیات عالمی موسمیات تنظیم کے بموجب یہ عمل قبل ازیں جون 2009 اور مئی 2010 کے درمیان پیش آیا تھا ۔ یہ کاشتکاروں کیلئے تباہ کن ہوسکتا ہے اور عالمی زرعی منڈیاں اس سے بری طرح متاثر ہوسکتی ہیں۔ اس کے نتیجہ میں ہندوستان ،انڈونیشیاء اور آسٹریلیا زیادہ خشک موسم کا سامنا کرسکتے ہیں۔ ان امکانات میں اضافہ ہوگیا ہے کہ کئی جنگلوں میں آگ لگ سکتی ہے اور فصلوں کی پیداوار میں کمی آسکتی ہے اس کے نتیجہ میں مشرقی بحرالکاہل اور جنوبی امریکہ کے ممالک میں زبردست بارش کا اندیشہ ہے جس کے نتیجہ میں سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات بھی پیش آسکتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے حدت میں اضافہ کے اثرات کا بھی اعلان کیا ہے ۔ ڈبلیو ایم او کے سربراہ مائیکل جراد نے کہا کہ ایل نینو کے نتیجہ میں پورے بحرالکاہل کی تہہ میں رسوب جمع ہوجائیں گے جس کی وجہ سے ہندوستان اور انڈونیشیاء جیسے ممالک زیادہ خشک ہوجائیں گے ۔