جاریہ سال محکمہ اقلیتی بہبود سے 720 کروڑ روپئے خرچ

964 کروڑ کی اجرائی، 31 مارچ تک مزید بجٹ کی اجرائی، سکریٹری اقلیتی بہبود کا دعویٰ

حیدرآباد ۔ 27 ۔ فروری (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے دعویٰ کیا ہے کہ جاریہ سال اقلیتی بہبود کے بجٹ سے 720 کروڑ خرچ کئے جاچکے ہیں اور بجٹ کی عدم اجرائی سے متعلق اطلاعات بے بنیاد ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ جاریہ سال بجٹ کی اجرائی حوصلہ افزاء رہی۔ حکومت نے اقلیتی بہبود کے تحت 1204 کروڑ روپئے مختص کئے تھے جس میں سے تاحال 964 کروڑ روپئے جاری کئے جاچکے ہیں۔ مختلف اسکیمات کے تحت 550 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے جبکہ 171 کروڑ روپئے کے بلز اجرائی کے مرحلہ میں ہے ۔ اس طرح مجموعی طور پر محکمہ نے 721 کروڑ روپئے کا استعمال کرلیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں وہ محکمہ فینانس سے مسلسل ربط میں ہیں اور قوی امید ہے کہ 31 مارچ تک مزید بجٹ جاری کیا جائے گا ۔ مالیاتی سال کے اختتام تک محکمہ اقلیتی بہبود 900 کروڑ روپئے کے خرچ کو عبور کرلے گا ۔ عمر جلیل نے بتایا کہ شادی مبارک اسکیم کے تحت بجٹ میں 150 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے اور ابھی تک 90 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ مزید 60 کروڑ کی اجرائی باقی ہے ۔ حکومت نے فیس بازادائیگی کے تحت 300 کروڑ روپئے مختص کئے تھے جس میں 220 کرو ڑ روپئے فیس بازادائیگی پر خرچ کئے گئے اور اسکالرشپ کیلئے مختص کردہ 47 کروڑ کے منجملہ 35 کروڑ روپئے جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فیس باز ادائیگی اور اسکالرشپ کے سلسلہ میں طلبہ کی 90 فیصد زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کردی گئی ہے۔ اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے بارے میں سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ اسکیم کے تحت 30 کروڑ کے منجملہ 15 کروڑ روپئے محکمہ فینانس نے جاری کئے ہیں۔ اسکیم کے پہلے بیاچ میں 226 طلبہ کا انتخاب کیا گیا تھا جن میں سے 207 کو فی کس 10 لاکھ 60 ہزار روپئے جاری کئے گئے ۔ 19 طلبہ نے دوسرے سمسٹر سے متعلق تفصیلات روانہ نہیں کیں جس کے باعث انہیں رقم جاری نہیں کی جاسکی۔ دوسری بیاچ میں 236 طلبہ کا انتخاب کیا گیا جن میں سے 180 طلبہ کو فی کس 5 لاکھ 60 ہز ار روپئے کی پہلی قسط جاری کردی گئی ہے۔ 62 طلبہ کو پہلی قسط کی اجرائی باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ فینانس 15 کروڑ روپئے جاری کردے تو تیسرے مرحلہ کی اسکیم شروع کی جاسکتی ہے ۔ تیسرے مرحلہ میں ہر طالب علم کو 20 لاکھ روپئے تعلیمی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ درخواستوں کی جانچ کا کام مکمل کرلیا گیا اور بہت جلد منتخب امیدواروں کی فہرست تیار کرلی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالیاتی سال اقلیتی بہبود کے بجٹ میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے اپنی درکار ضرورت کے بارے میں تجاویز حکومت کو روانہ کردی ہیں۔