ٹریفک چالانات سے 24 کروڑ کی وصولی، حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر وی وی سرینواس راؤکی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 28 ڈسمبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں جاریہ سال جرائم کی شرح میں مجموعی طور پر کمی دیکھی گئی جبکہ سائبر کرائمس اور خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ دیکھا گیا۔ ٹریفک پولیس نے چالانات کے ذریعہ 24 کروڑ روپئے جرمانے کی رقم وصول کی ہے۔ کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر وی وی سرینواس راؤ نے سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017ء حیدرآباد سٹی پولیس کیلئے مصروف ترین سال دیکھا گیا کیونکہ اس سال اہم بندوبست کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2016ء کے مقابل جاریہ سال جملہ جرائم میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 16661 ایف آئی آر درج کئے گئے تھے جبکہ جاریہ سال ڈسمبر 15 تک 14479 ایف آئی آر درج کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم میں کمی اور روک تھام کیلئے کئی وجوہات موجود ہیں جس میں سی سی ٹی وی کی تنصیب کے علاوہ خطرناک مجرمین کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کرنا اور کرائم مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعہ جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھنا وغیرہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور شہر میں آبادی میں اضافہ کے نتیجہ میں سائبر کرائمس میں اضافہ ہوا ہے۔ کمشنر پولیس نے کہا کہ سنگین جرائم جیسے قتل، سرقے، ڈکیتی، عصمت ریزی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔ مسٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے مقابل سال 2017ء میں رہزنی کے واقعات میں 47 فیصد کمی دیکھی گئی ہے اور قتل کی وارداتوں میں بھی 26 فیصد کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم کے شعبہ میں ملازمت فراہم کرنے کا جھانسہ دیکر دھوکہ دینے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2016ء میں 28 واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ جاریہ سال نومبر تک 52 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ دھوکہ میں بھی معمولی سا اضافہ ہوا ہے اور آن لائن دھوکہ دہی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سال 2016ء میں سائبر کرائم سے متعلق 237 مقدمات درج کئے گئے تھے اور جاریہ سال 284 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم میں جاریہ سال 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مسٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ سال 2017ء پولیس کیلئے چیلنج کا سال گذرا ہے کیونکہ اہم عید و تہوار کے بندوبست کے علاوہ اسمبلی سیشنس، نائب صدرجمہوریہ کی شہر میں آمد کے علاوہ گلوبل انٹرپرینر شپ سمٹ سال 2017ء کے انعقاد اور اس میں شرکت کرنے والے وی وی آئی پیز بشمول وزیراعظم اور ایوانکاٹرمپ کیلئے بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ مسٹر سرینواس راؤ نے سالانہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شہر حیدرآباد میں ہر علاقہ میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ سالوں میں 10 لاکھ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب دونوں شہروں میں عمل میں لائی جائے گی۔ سنٹرل کرائم اسٹیشن شعبہ کی ستائش کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہا کہ جاریہ سال سی سی ایس پولیس نے کئی اہم اور خطرناک مجرمین کی گرفتاری میں اہم رول ادا کیا ہے اور مسدی لال جیولرس کے 100 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کے کیس کے علاوہ بھوجا گٹہ آصف نگر میں 91 ایکرس کی اراضی کی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کئے گئے تھے اور فی الفور کارروائی کی گئی تھی اور ملزمین کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔ کمشنر پولیس نے کہا کہ سٹی پولیس کیس اسپیشل کرائم شعبہ کی جانب سے اندرون چار دن پاسپورٹ درخواستوں کی تنقیح نے ایک پہلے ہی ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس اقدام کیلئے مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے اسپیشل برانچ کی ستائش کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال ایک لاکھ35 ہزار پاسپورٹس کی درخواستوں کی تنقیح کی گئی تھی۔ کمشنر ٹاسک فورس نے بھی شہر میں پیش آئے اہم جرائم کے معموں کو حل کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے جن میں سابق وزیر وکرم گوڑ کے فرزند پر کی گئی فائرنگ کا کیس بھی شامل ہے۔ مسٹر سرینواس راؤ نے سالانہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شہر کے پانچ زونس میں سلسلہ وار سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے۔ ٹریفک شعبہ کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے اور 151 گاڑی کے لائسنس بھی منسوخ کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال کے مقابل جاریہ سال سڑک حادثات میں پیش آنے والے اموات میں 23 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ ڈرگس کی اسمگلنگ اور اس سے متعلق 94 مقدمات درج کئے گئے ہیں اور بعض کیسیس میں تحقیقات ہنوز جاری ہیں۔