جاریہ سال تلنگانہ اردو اکیڈیمی کے تمام اسکیمات پر عمل درآمد

اسکولس انفراسٹرکچر کے لیے حکومت سے بجٹ کا انتظار ، جلال الدین کا جائزہ
حیدرآباد۔ 29 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ اردو اکیڈیمی نے جاریہ سال تمام اسکیمات پر عمل آوری مکمل کرلی ہے اور اسے اردو میڈیم اسکولوں میں انفراسٹرکچر کی فراہمی سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کیلئے حکومت سے بجٹ کی اجرائی کا انتظار ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر نے آج سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور کے ساتھ اردو اکیڈیمی کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جاریہ سال بجٹ میں اردو ا کیڈیمی کیلئے 12 کروڑ روپئے مختص کئے گئے اور دو مرحلوں میں 6 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں۔ مزید 6 کروڑ کی اجرائی باقی ہے جو تیسرے اور چوتھے سہ ماہی کا بجٹ ہے۔ اکیڈیمی نے 5.5 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں جبکہ 50 لاکھ روپئے فروری کی تنخواہوں پر خرچ ہوں گے ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 500 سرکاری اور امدادی اردو میڈیم مدارس کو انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے فی کس 50,000 روپئے کی فراہمی سے متعلق اسکیم عمل آوری کی منتظر ہے۔ اس اسکیم کے تحت 1100 درخواستیں وصول ہوئی ہیں تاہم بجٹ کی کمی کے باعث درخواستوں کی جانچ نہیں کی گئی ۔ تیسرے اور چوتھے سہ ماہی کے بجٹ کی اجرائی کے بعد درخواستوں کی جانچ کی جائے گی جس کے لئے کمیٹی کی تشکیل کا امکان ہے۔ اجلاس میں اردو گھر اور شادی خانوں کی تعمیر کا جائزہ لیا گیا ۔ اس اسکیم کے تحت اردو اکیڈیمی کی جانب سے ضلع کلکٹرس کو رقم جاری کی جاتی ہے جبکہ تعمیر کے موقف کا جائزہ لینا اکیڈیمی کے تحت نہیں ہے، اس اسکیم کیلئے مختص کردہ دس کروڑ میں سے حکومت نے 5 کروڑ روپئے جاری کئے اور ا ردو گھر شادی خانوں کی تعمیر کیلئے یہ رقم جاری کردی گئی ۔ مزید پانچ کروڑ کی منظوری حکومت کی جانب سے موصول ہوئی ہیں۔ تاہم اکیڈیمی کو بجٹ کا انتظار ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے تجویز پیش کی کہ شادی خانوں کی تعمیری کام کی نگرانی کا اختیار اکیڈیمی کو دیا گیا ۔ 2004 ء سے اس اسکیم پر عمل آوری کی جارہی ہے ۔ سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ جن اسکیمات پر عمل آوری مکمل ہوچکی ہے ، ان میں مسودات کیلئے مالی امداد ، کتابوں پر انعامات ، بیسٹ اردو ٹیچر ، بیسٹ اردو اسٹوڈنٹ ایوارڈ ، مخدوم ایوارڈ ، مولانا آزاد قومی ایوارڈ ، کارنامہ حیات ایوارڈ،  فروغ اردو پر قومی سمینار ، مشاعرہ ، چھوٹے اخبارات کیلئے مالی امداد جیسی اسکیمات شامل ہیں۔