نئی دہلی 27دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی جیل میں قید ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ وہاں ہونے والی بدسلوکی اور زیادتی کی برسراقتدار اور اپوزیشن دونوں کے ارکان نے آج ایک آوازمیں مذمت کی۔بی جے پی لیڈر سبرا منیم سوامی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے کیمپس میں کہا کہ جس طرح سے مسٹر جادھو کی والدہ اور اہلیہ کو منگل سوتر اتروایا گیا وہ دروپدی کے چیرھرن کی طرح ہے ۔ انہوں نے حکومت سے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وجودکو مٹا دینا چاہئے ۔ تاہم، براہ راست یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی وکالت کرتے ہیں، مسٹر سوامی نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی تیاری کی وکالت کرتے ہیں۔مسٹر جادھو کو جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے پکڑا تھا اور وہاں کی ایک عدالت نے انہیں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ہندوستان نے پاکستان کے الزامات کو غلط بتاتے ہوئے ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت میں اس سزا کے خلاف اپیل کی تھی۔ بین الاقوامی عدالت نے مسٹر جادھو کی پھانسی کی سزا پر روک لگا دی ہے ، حالانکہ اس کا آخری فیصلہ ابھی نہیں آیا ہے ۔بین الاقوامی دباؤ میں پاکستان نے 25 دسمبر کو مسٹر جادھو کی والدہ اور اہلیہ کو ان سے ملنے کا موقع دیا، لیکن یہ صرف دکھاوا ثابت ہوا۔ ملاقات کے دوران ان کے درمیان شیشے کی دیوار تھی۔ ملاقات سے پہلے مسٹر جادھو کی اہلیہ اور والدہ کی چوڑیاں، بندیا اور یہاں تک کہ منگل سوتر تک اتروا لئے گئے ۔ ان کی اہلیہ کی جوتیاں تو بار بار درخواست کے بعد بھی واپس نہیں کی گئیں۔کانگریس ممبر پارلیمنٹ کپل سبل نے کہا کہ پاکستان سے کسی اور رویے کی توقع بھی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ پاکستان سے کس قسم کا تعلق رکھنا چاہتی ہے ۔