جادھو کو قونصل سطح پر رسائی دینے ہندوستان کا مطالبہ مسترد

جاسوس کو نہیں بلکہ قیدی کو رسائی دی جاسکتی ہے، بامباوالا کو تہمینہ جنجوعہ کا جواب
اسلام آباد ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے اپنے ایک شہری کلبھوش جادھو کو ایک پاکستانی فوجی عدالت کی طرف سے دی گئی سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کرنے کے بشمول اپنے مقدمہ کی پیروی کیلئے قونصل خانہ کی رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے لیکن پاکستان نے مطالبہ کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ 46 سالہ ہندوستانی ایک جاسوس ہے اور اس کے مقدمہ کا قونصل رسائی سے متعلق باہمی سمجھوتہ میں احاطہ نہیں ہوتا۔ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بامبا والا نے آج پاکستانی معتمد خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی اور جادھو کیلئے قونصل رسائی دینے کا مطالبہ کیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہیکہ بامبا والا نے جنجوعہ سے خواہش کی کہ جادھو کو اپنے مقدمہ کی پیروی کیلئے قونصل سطح پر رسائی دی جائے تاکہ وہ اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل کرسکے۔ تاہم تہمینہ جنجوعہ نے بامبا والا کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’باہمی سمجھوتہ کے تحت یہ رسائی قیدیوں کیلئے ہے اور جاسوسوں کے لئے نہیں ہے‘‘۔ پاکستان گذشتہ ایک سال کے دوران جادھو کو قونصل تک رسائی دینے کیلئے ہندوستان کے مطالبہ کو زائد از ایک درجن مرتبہ مسترد کرچکا ہے۔ پاکستانی فوج جادھو کو قونصل رسائی دینے کے کسی امکان کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہے۔ جادھو کو اس ملک میں تخریب کار سرگرمیوں اور جاسوسی کے الزام پر ایک فوجی عدالت نے سزائے موت دی ہے۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ بامبا والا نے جادھو کو قونصل رسائی دینے کے مطالبہ کے ساتھ جنجوعہ سے ملاقات کی تھی۔ بامبا والا نے 14 اپریل کو جنجوعہ سے ملاقات کرتے ہوئے جادھو کے انجام کے بارے میں ہندوستان کی فکر و تشویش سے باخبرکیا تھا۔ پاکستان کا اصرار ہیکہ جادھو ہندوستانی بحریہ میں برسرخدمت ہے اور اس کے ایک اعتراضی بیان پر مبنی ویڈیو بھی جاری کیا گیا ہے لیکن ہندوستان کا دعویٰ ہیکہ جادھو بحریہ کا ایک ریٹائرڈ ملازم ہے اور ایران میں اس کا اغوا کرتے ہوئے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کو منتقل کیا گیا تھا۔