جائیداد ٹیکس کے بقایا جات کی جرمانہ کے ساتھ وصولی

جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کا اجلاس ، کمشنر دانا کشور کا خطاب
حیدرآباد۔21فروری(سیاست نیوز) جائیداد ٹیکس کی عدم ادائیگی کے سبب عائد کئے جانے والے جرمانے اس سال معاف نہیں کئے جائیں گے اور مکمل جرمانوں کے ساتھ جائیداد ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ مسٹر دانا کشور کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی اور کہا کہ شہریوں کو اس بات سے واقف کروایا جائے کہ جاریہ سال جرمانوں کو معاف کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور جائیداد ٹیکس کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے عوام میں شعور اجاگر کیا جائے۔ مسٹر دانا کشور نے کہا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد شہر میں موجود عمارتوں میں رہنے والے مکینوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام بلڈرس سے محکمہ فائر کی جانب سے حاصل کئے گئے این او سی کو طلب کرنے کے علاوہ عمارتوں میں موجود آتشزدگی کے واقعہ کی صورت میں صیانتی انتظامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہو ںنے اجلاس کے دوران کہا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی اسکیم کے ذریعہ جائیداد ٹیکس پر عائد کئے جانے والے جرمانہ کو معاف کرنے کے سابق میں اعلان کئے گئے تھے اور عوام میں شعور اجاگر کرتے ہوئے انہیں جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کی سمت راغب کرنے کے لئے بھی یہ سہولت فراہم کی گئی تھی لیکن اب جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس کی وصولی میں کوئی رعایت نہ کرنے کے علاوہ جائیداد ٹیکس وقت پر ادانہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے بھاری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے۔کمشنر جی ایچ ایم سی نے بلڈرس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنی تعمیرات میں موجود حفاظتی انتظامات کے متعلق جی ایچ ایم سی کو رضاکارانہ طور پر اپنی رپورٹ پیش کریں تاکہ جی ایچ ایم سی کو ریکارڈ جمع کرنے میں سہولت حاصل ہوسکے۔ واضح رہے کہ چند یوم قبل سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود مسٹر اروند کمار نے شہر حیدرآباد کے حدود میں موجود تمام عمارتوں بلخصوص عوامی مقامات کو آتشزدگی کے حادثات سے محفوظ بنانے کے اقدامات کے طور پر میمو جاری کرتے ہوئے اس بات کی ہدایت دی تھی کہ جی ایچ ایم سی مختلف شعبہ جات پر مشتمل ٹاسک فورس کی تیاری کے ذریعہ اندرون 30یوم اس سلسلہ میں رپورٹ پیش کرے۔ مسٹر دانا کشور نے بتایا کہ خصوصی ٹیم کی تشکیل کے علاوہ بلڈرس سے رضاکارانہ طور پر رپورٹ کی وصولی کا اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان رپورٹس کی وصولی کے فوری بعد ان کی تنقیح کرتے ہوئے انہیں حکومت کو فراہم کی جانے والی رپورٹ میں شامل کیا جاسکے۔ انہوںنے اپنے ماتحت عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شہریو ںمیں اس بات کا شعور اجاگر کریں کہ ان کی جانب سے ادا کیا جانے والا ٹیکس انہیں فراہم کی جانے والی سہولتوں پر ہی خرچ کیا جاتا ہے اسی لئے شہری ٹیکس کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں۔