حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے جائیداد ٹیکس کی وصولی میں ایک ہزار کروڑ کے نشانہ کو عبور کرلیا ہے اور جاریہ بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے 1111 کروڑ جائیداد ٹیکس وصول کرلیا ۔ بلدی کمشنر اس نشانہ کو بلدیہ کا کارنامہ تصور کرتے ہیں تاہم بلدیہ نے ماہ مارچ کے اختتام تک جو نشانہ مقرر کیا تھا اس سے کچھ حد تک دور رہی ۔ اس خصوص میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر سومیش کمار نے بتایا کہ آمدنی کے ساتھ بلدیہ نے اخراجات اور ترقیاتی کاموں کے نشانہ کو بھی حاصل کرلیا ہے ۔ کمشنر کے مطابق گذشتہ تین سال کے بہ نسبت بلدیہ جاریہ سال 2014-15 میں ریکارڈ نشانہ عبور کرلیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2013-14 میں بلدیہ نے 740 کروڑ جائیداد ٹیکس وصول کیا تھا اور جاریہ سال 1111 کروڑ سے زائد جائیداد ٹیکس کی وصولی ممکن ہوپائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بلدیہ کے لیے سب سے زائد آمدنی اور آمدنی کا اہم ذریعہ جائیداد ٹیکس کی وصولی ہے جس کے بعد حکومتوں کا تعاون اور عمارتوں کی اجازت و منظوری کے ذریعہ بلدی خزانے کو آمدنی ہوتی ہے ۔ کمشنر سومیش کمار نے کہا کہ سال 2013-14 میں 740 کروڑ جائیداد ٹیکس وصول ہوا تھا جس میں 8 لاکھ 55 ہزار شہریوں نے جائیدادوں کا ٹیکس ادا کیا تھا ۔ جب کہ جاریہ سال 2014-15 میں 1111 کروڑ جائیداد ٹیکس وصول ہواہے ۔ فیس میں 9 لاکھ 55 ہزار شہریوں نے اپنی جائیدادں کا ٹیکس ادا کیا بلدیہ کی پالیسی اور ٹیکس وصول کے لیے حکمت عملی کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ۔ سختی کے علاوہ پیشکش اور سنجیدہ اقدامات کے سبب ایسے افراد نے بھی ٹیکس ادا کیا جنہوں نے 29 سال سے ٹیکس ادا نہیں کیا تھا ۔ سومیش کمار نے بتایا کہ اس مرتبہ گذشتہ تین تا 4 سالوں سے ٹیکس ادا نہ کرنے والے سرکاری اداروں نے بھی آگے آتے ہوئے ٹیکس ادا کردیا
اور سرکاری جائیدادوں کے ذریعہ بلدیہ کو 40 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال کی بہ نسبت اس سال جائیداد ٹیکس کی وصولی میں 27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ جو ابھی تک کی سب سے بہترین کارروائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں زیر دوران و زیر التواء مقدمات کی یکسوئی کے لیے بلدیہ نے جو پہل کی تھی اس میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور ممکنہ اقدامات کو یقینی بنایا جاسکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مزید 4 لاکھ افراد ایسے ہیں جو اپنی جائیداد کا ٹیکس ادا کرنے میں لاپرواہی سے کام لے رہے ہیں ۔ تاہم انہیں بھی چاہئے کہ وہ جائیداد ٹیکس کو فوری ادا کردیں ۔ بلدیہ کمشنر نے کہا کہ جائیداد ٹیکس ادا کرتے ہوئے بلدیہ سے بہتر خدمات حاصل کرنا شہریوں کا حق ہے ۔ انہوں نے بلدیہ کی آمدنی اور اخراجات کے تعلق سے کہا کہ بلدیہ آمدنی کے ساتھ اخراجات کو بھی یعنی ترقیاتی کاموں اور شہری سہولیات کو بھی یقینی بنارہی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اب جائیداد ٹیکس کے نشانہ کو عبور کرنے کے بعد بلدیہ ترقیاتی کاموں پر توجہ دے گی اور سرکاری توقعات کو پورا کرے گی ۔ شہر کو سرسبز و شاداب بنانا ، گندگی سے پاک اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ، بلدیہ کی شہری سہولت بخش خدمات پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔ اس موقع پر بلدیہ کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے ۔۔