حیدرآباد ۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے جائیداد ٹیکس میں تخفیف کا فائدہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں رہنے والے 5 لاکھ 9 ہزار مالکین جائیداد کو پہونچے گا جنھیں صرف 101 روپئے بطور پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے ہوں گے۔ حکومت تلنگانہ نے 1200 روپئے تک جائیداد ٹیکس ادا کرنے والے جائیداد مالکین کو رعایت دیتے ہوئے سالانہ 101 روپئے جائیداد ٹیکس ادا کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے 13.35 لاکھ جائیدادوں کا جائزہ لیا گیا جس میں 5 لاکھ 9 ہزار جائیدادیں ایسی پائی گئیں جن کے سالانہ محصولات 1200 روپئے تک لگائے جارہے تھے۔ تخمینی اعتبار سے 1200 روپئے تک جائیداد ٹیکس ادا کرنے والے مالکین جائیداد کو حکومت نے سہولت فراہم کرتے ہوئے 101 روپئے سالانہ ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جملہ 87.39 لاکھ روپئے بقایا جات جوکہ بطور جائیداد ٹیکس وصول طلب تھے، حکومت کے اس اقدام سے اس میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور اب جی ایچ ایم سی کے جملہ 18 سرکلوں میں بلدیہ کو جائیداد ٹیکس 57.99 کروڑ وصول طلب ہے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے جائیداد ٹیکس میں عوام کو فراہم کی جانے والی رعایت کے بعد وصولی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ دو تین یوم کے دوران جی ایچ ایم سی عہدیدار بڑے پیمانے پر جائیداد ٹیکس وصولی مہم چلائیں گے۔ مجوزہ بلدی انتخابات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے کئے گئے اس اقدام کا غریب و متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے جائیداد مالکین کو بھرپور فائدہ ہوا ہے۔ کارپوریشن کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے کارپوریشن کی آمدنی کو ہونے والی آمدنی کو نقصان کی پابجائی دوسرے زمروں کے ذریعہ کرلی جائے گی۔