ورکرس کی ہڑتال اور مطالبات کی یکسوئی کیلئے اعلیٰ عہدیداروں کی رپورٹس کا جائزہ
حیدرآباد 23 جولائی ( سیاست نیوز) چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤنے کہا کہ جائیداد ٹیکس (پراپرٹی ٹیکس) میں اضافہ کرنے پر ہی میونسپل ورکرس کی تنخواہوں میں اضافہ ممکن ہوسکے گا کیونکہ موجودہ بلدی فنڈز کے ذریعہ بلدی ورکرس کی تنخواہوں میں غیر معمولی اضافہ ہرگز ممکن نہیںہے ۔ میونسپل ورکرس کی تنخواہوں میں اضافہ کے مطالبہ پر کی گئی ہڑتال کی صورتحال سے واقف کرواتے ہوئے اور تنخواہوں میںاضافہ پر بلدیات پر عائد ہونے والے مالی بوجھ کی تفصیلات پر مبنی اعلی عہدیداروں کی جانب سے پیش کردہ رپورٹس کی روشنی میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راو نے اپنے اس رد عمل کا اظہار کیا۔ بتایا جاتا ہیکہ ریاست تلنگانہ میں واقع تمام بلدیات و میونسپل کارپوریشن سے متعلق مکمل تفصیلی رپورٹس اعلی عہدیداران محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے حکومت کو پیش کردی گئی ہیںاور پھر یہ تمام رپورٹس چیف منسٹر کو پیش کرتے ہوئے انہیں رپورٹس کی تفصیلات سے واقف کروایا گیا اور بلدیات کے مالی موقف کو بھی ان کے علم میںلایا گیا جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راو نے واضح طور پر کہا کہ سال 2006 سے جائیداد ٹیکس میں کہیں کسی بھی میونسپلٹی میں اضافہ نہیں کیا گیا لہذا موجودہ حالات میںجائیداد ٹیکس میں اضافہ کے بغیر میونسپل ورکرس کی تنخواہوں میں اضافہ ہر گز ممکن نہیںہوسکے گا ۔ چیف منسٹر نے اعلی عہدیداران محکمہ بلدی نظم و نسق کو تمام رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے انہیں تجاویز پیش کرنے کی ضروری ہدایات دیں۔