مسلم برادری سب سے زیادہ متاثر ہوگی ، سکریٹری جنرل جماعت اسلامی
نئی دہلی ۔2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری جنرل محمد سلیم انجینئر نے کہا ہے کہ ’’جائیدادِ دشمنان بل کی آرڈریننس کے ذریعہ منظوری کا فیصلہ شہریوں کے بنیادی حقوق میں مداخلت اور غیرجمہوری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ صرف مخصوص حالات میں ہی آرڈیننس کے ذریعہ قانون سازی کی جاسکتی ہے ۔اس مسودہ قانون پر پیشرفت کیلئے حکومت کی جلدبازی سے اس کے حقیقی ارادوں پر شکوک پیدا ہورہے ہیں‘‘۔ انھوں نے کہاکہ صدرجمہوریہ اس ضمن میں بار بار آرڈیننس کی اجرائی پر ذہنی تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔ سلیم انجینئر نے کہاکہ ’’راجیہ سبھا میں مخالفت کے بعد اس بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کردیا گیا تھا۔ متعدد ارکان پارلیمنٹ کہہ چکے ہیں کہ اس بل سے فطری انصاف ، انسانی حقوق اور قانون کے بنیادی اُصولوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ اس بل سے ہندوستانی شہریوں کو سزاء ملے گی لیکن ملک کے دشمنوں پر کوئی فرق نہیں پڑیگا ۔ جماعت اسلامی محسوس کرتی ہے کہ اس بل کا مطلب و مقصد اقلیتوں کو ہراساں کرنا ہے ۔ چنانچہ اس کی مذمت کی جانی چاہئے ۔ قانون وراثت و تولیت پر اثر پڑسکتا ہے چنانچہ اس سے شہریوں کے بنیادی حقوق سلب ہوتے ہیں اور ان (شہریوں) کے عائیلی قانون بھی متاثر ہوسکتے ہیں چنانچہ یہ بل ناقابل قبول ہے۔ مسلم طبقہ اس بل سے سب سے زیادہ متاثر ہوگا ۔ اس سے بالواسطہ انداز میں مسلمانوں کے خلاف دشمنی پیدا ہوگی اور قانونی طورپر حاصل کی جانے والی جائیداد کو جائیداد دشمنان قرار دیا جائے گا ۔ ایسا کرنا ملک و معاشرہ کے حق میں نہیں ہے ۔ محمد سلیم انجینئر نے کہاکہ حکومت کو پارلیمنٹ کے جمہوری انداز میں ایسی ترمیمات کرنا چاہئے جس سے کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہ ہوسکے ۔