ثانیہ مرزا کو’’ پاکستان کی بہو‘‘ریمارک پر مختلف سیاسی جماعتوں کی مذمت

نئی دہلی 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سیاسی جماعتوں نے آج تلنگانہ بی جے پی لیڈر کے لکشمن کو ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے خلاف ’پاکستان کی بہو‘کا ریمارک کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹینس اسٹار دختر حیدرآباد ہے۔ لوک سبھا میں ٹی آر ایس قائد جتندر ریڈی نے کے لکشمن کے ریمارک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ثانیہ ہماری بیٹی ہے اور حیدرآباد سے تعلق رکھتی ہے ۔ اگر اس نے کسی پاکستانی یا امریکی سے شادی کی ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ اس نے نقل مکانی کرلی ہے بلکہ وہ یقینی طور پر آج بھی ایک حیدرآبادی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ثانیہ مرزا کو نئی ریاست تلنگانہ کی برانڈ ایمبسیڈر مقرر کی گئی ہے کیونکہ وہ حیدرآباد میں قیام پذیر ہیں اور جتنے بھی میڈلس جیت رہی ہیں وہ حیدرآباد سے معنون ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ لکشمن نے کل ٹی آر ایس کی جانب سے ثانیہ مرزا کو برانڈ امبیسیڈر مقرر کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں (مرزا) پاکستان کی بہو سے تعبیر کیا تھا اور ٹی آر ایس سے استفسار کیا تھا کہ آخر ثانیہ مرزا کی کس خوبی کی بنیاد پر انہیں برانڈ ایمبیسیڈر بنایا گیا ہے ۔ جب اخباری نمائندوں نے اس ریمارک پر بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی سے ان کے خیالات جاننے کیلئے استفسار کیا

تو انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص ایسا ریمارک کرتا ہے تو اس سے اس کے کلچر کا پتہ چلتا ہے ۔ دوسری جانب بی جے پی لیڈر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایس پی لیڈر نریش اگروال نے کہا کہ ثانیہ مرزا ہندوستان میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھیں۔ مختلف کھیلوں کی ٹیموں کے کوچس بھی بیرون ملک سے تعلق رکھتے ہیں تو کیا بی جے پی اس سے بھی اعتراض کرے گی کہ انہیں کوچ نہ بنایا جائے؟ اس معاملہ میں بی جے پی خاموش کیوں رہی۔ کانگریس ایم پی سیف الدین سوز نے بھی لکشمن کے ریمارک کی مذمت کی اور کہا کہ جواہر لال نہرو نے کہا تھا کہ ہندوستان کو خود داخلی طاقتوں سے خطرہ لاحق رہے گا اور وہ بی جے پی، شیو سینا اور آر ایس ایس ہیں۔ یہ تمام پارٹیاں فرقہ پرست ہیں کیا آپ نے دیکھا نہیں کہ 11 مہاراشٹرین ایم پیز نے مہاراشٹراسدن میں ایک مسلم روزہ دار کے ساتھ کیا سلوک کیا؟

اس وقع پر ٹی آر ایس ایم پی کے کویتا جو وزیر اعلی تلنگانہ کے چندر شیکھر راوکی دختر ہیں ، نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ثانیہ مرزا کو برانڈ ایمبسیڈر بنانے کا فیصلہ تلنگانہ حکومت نے کیا تھا اور وہ سمجھتی ہیں کہ فیصلہ غلط نہیں تھا۔ کویتا نے کہا کہ ثانیہ نے یہ کبھی نہیں کہا کہ وہ ہندوستانی شہریت ترک کرچکی ہیں ۔ وہ آج بھی ہندوستان کیلئے کھیلتی ہیں اور حکومت ہند کی جانب سے انہیں متعدد بار ایوارڈ پیش کئے جاچکے ہیں ۔ این سی پی ایم پی مجید میمن نے کہا کہ ثانیہ مرزا ہندوستان کا قابل فخر اثاثہ ہے اور ہمیشہ ہندوستان کیلئے کھیلتی رہیں ۔ وہ عالمی سطح پر معروف کھلاڑی ہیں اور حالیہ دنوں میں ان کی درجہ بندی میں بھی بہتری آئی ہے ۔ کسی غیر ملکی سے شادی کرنا ثانوی حیثیت رکھتا ہے ۔ وہ آج بھی ہندوستان کیلئے قابل فخر کارنامے انجام دے رہی ہیں۔اسی دوران ثانیہ مرزا نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ہندوستانی تھیں،اور مرتے دم تک ہندوستانی رہیں گی۔ پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپنی قومیت کھو چکی ہوں۔