نئی دہلی ۔ 6 ستمبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ کی برانڈ ایمبسیڈر بنائے جانے کے بعد بی جے پی کی جانب سے اعتراض اور ایک نئے تنازعہ کے باوجود ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے امریکہ کے شہر نیویارک میں سیزن کے آخری گرانڈ سلام یو ایس اوپن کے مکسڈ ڈبلز زمرے میں خطاب حاصل کیا ہے اور اس کامیابی کو ہندوستان اور خصوصاً تلنگانہ اور اپنی ریاست کے عوام کے نام معنون کردیا ہے ۔ ثانیہ مرزا نے پہلی مرتبہ برازیلی کھلاڑی برونو سوریس کے ساتھ جوڑی بناتے ہوئے مکسڈ ڈبلز میں یو ایس اوپن خطاب حاصل کیا ہے ۔ ثانیہ مرزا نے قبل ازیں 2009 ء میں آسٹریلین اوپن اور 2012 ء میں یو ایس اوپن خطاب حاصل کیا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ برازیلی کھلاڑی کے ساتھ جوڑی بناتے ہوئے پہلے ہی ٹورنمنٹ میں انھوں نے گرانڈ سلام حاصل کرلیا ہے ۔ کیرئیر میں تیسرا گرانڈ سلام حاصل کرنے کے بعد ثانیہ مرزا نے کہاکہ چونکہ انھوں نے برازیلی کھلاڑی برونو کے ساتھ پہلا ٹورنمنٹ کھیلا ہے اور اسی میں کامیابی حاصل ہونا ایک عظیم فتح ہے ۔ یو ایس اوپن کی اس شاندار کامیابی کو میں اپنے ملک اور خصوصاً تلنگانہ اور اپنی ریاست کے عوام کے نام معنون کرتی ہوں۔ 27 سالہ حیدرآبادی کھلاڑی نے اس کامیابی پر اطمینان اور خوشی کااظہار کیا ۔
واضح رہے نئی ریاست تلنگانہ کی جب ثانیہ مرزا کو برانڈ ایمبسیڈ بنایا گیا تو بی جے پی نے نہ صرف ثانیہ مرزا کو پاکستان کی بہو قرار دیا تھا بلکہ کے سی آر حکومت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ اس ضمن میں اظہارخیال کرتے ہوئے حیدرآبادی کھلاڑی نے کہا کہ اس تنازعہ کی وجہ سے ان کا کھیل متاثر نہیں ہوا کیونکہ وہ میدان میں بہتر مظاہرہ کے ذہن کے ساتھ اُترتی تھیں اور ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ منفی خبروں پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے اپنے کھیل پر توجہ دیں۔ ثانیہ مرزا مہیش بھوپتی اور لینڈر پیس کے بعد تیسری ہندوستانی کھلاڑی ہیں جنھوں نے گرانڈ سلام خطاب حاصل کیا ہے جبکہ خاتون زمرے میں ثانیہ مرزا کو ہندوستان کی پہلی خاتون ہونے کا اعزاز ہے جوکہ گرانڈ سلام خطاب حاصل کی ہوں ۔