تیونس۔25 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) تیونسی پارلیمان نے ایک نیا انسداد دہشت گردی قانون منظور کیا ہے جس کے ذریعے سے داعش کے حملوں کے بعد پیدا ہونے والے خطرے کا سامنا کیا جا سکے گا۔ اس قانون کو تین دن بحث کے بعد منظور کیا گیا اور 174 ارکان کے ایوان میں دس ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ کسی بھی رکن نے اس بل کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔ اسمبلی کے سربراہ محمد الناصر نے اس قانون کی منظوری کو ایک ’تاریخی‘مرحلہ قرار دیا اور کہا کہ اس قانون سے تیونس کے شہریوں کا اعتماد بحال ہو گا۔ یہ قانون داعش کی جانب سے 26 جون کو تیونس کے ایک ساحل پر دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آیا تھا جس میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 38 غیر ملکی سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔